Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

لاہور کے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز آج نویں روز بھی فعال نہ ہوسکیں

پولیس کے زور پر او پی ڈیز کے تالے تو کھل گئے مگر ڈاکٹرز کے کمرے خالی ہی رہے
شائع 24 جون 2024 11:59am

محکمہ صحت کے احکامات کے باوجود لاہور کے سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز آج نویں روز بھی مکمل فعال نہ ہوسکیں۔ او پی ڈیز تو پولیس نے کھلوا دیں مگر ڈاکٹرز نہ پہنچے۔ مریض چیک اپ کے بغیر ہی لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔

حکومت کی پیر کو اوپی ڈی کھولنے کی ڈیڈ لائن ناکام ہوگئی. لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں آج بھی اوپی ڈی سروس مکمل بحال نہیں ہو سکی، پولیس کے زور پر او پی ڈیز کے تالے تو کھل گئے مگر ڈاکٹرز کے کمرے خالی ہی رہے۔

ینگ ڈاکٹرز مریضوں کی بھلائی کا راگ الاپتے رہے ہیں، مگر کام نہ کرنے پر بضد بھی ہیں۔

لاہور: ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے او پی ڈیز 8 ویں روز بھی بند

اسپتالوں کی انتظامیہ سینئر ڈاکٹرز کے انتظار میں ہے، ایم ایس سروسز اسپتال ڈاکٹر محمد مدبر کہتے ہیں سینئر ڈاکٹرز کو بلایا ہے۔ جلد ہی ینگ ڈاکٹروں کے مسائل بھی حل ہوں گے اور او پی ڈیز روائتی انداز میں شروع ہوں گی۔

ینگ ڈاکٹرز اور نرسوں نے پندرہ جون سے ساہیوال اور خانیوال واقعہ کے خلاف سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز میں کام بند کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ 31 مئی کو چلڈرن اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہونے والی ایک سالہ بچی کے لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ بچی کے لواحقین نے ڈاکٹر پر تھپڑوں، لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی تھی جس سے وہ زخمی ہوا۔ جس کے بعد ڈاکٹرز نے او پی ڈی بند کر کے احتجاج شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کے خلاف درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی طرف سے دائر کی گئی۔

lahore

OPD