مسجد امام کے 14 سالہ بیٹے نے فرقہ وارانہ بحث کے بعد ادھیڑ عمر شخص کو قتل کردیا
گجرات: کنجاہ پولیس کی حدود کے گاؤں چک چوہڈو میں ایک 14 سالہ لڑکے نے فرقہ وارانہ تنازع پر ایک ادھیڑ عمر شخص کو قتل کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گاؤں کی ایک مسجد کے پیش امام کے بیٹے ریحان کا اسی گاؤں کے رہائشی سید نذیر حسین شاہ کے ساتھ مبینہ طور پر فرقہ وارانہ مسئلہ پر معمولی تلخ کلامی ہوئی۔
ذرائع کے مطابق لڑکے نے ادھیڑ عمر شخص پر پے در پے چاقو حملے کیے اور موقع سے فرار ہو گیا۔ زخمی شخص کو تشویشناک حالت میں تحصیل ہیڈ کوارٹر (ٹی ایچ کیو) ہسپتال کنجاہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم کر کے لاش لواحقین کے حوالے کر دی۔
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ایک ٹیم نے وقوعہ سے شواہد بھی اکٹھے کئے ہیں۔ مقتول کے بھائی شبیر حسین شاہ کی شکایت پر تین ملزمان ریحان، اس کے چچا اور والد کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302، 34 اور 109 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقامی اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم مذہبی جنونی لگتا ہے۔
Comments are closed on this story.