Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

پاکستانی وفد دو منصوبوں کا جائزہ لینے مقبوضہ جموں پہنچ گیا

پکال ڈل اور زیریں کلنائی منصوبوں کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان اختلافات رہے ہیں
شائع 24 جون 2024 09:52am

1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کا ودف پن بجلی کے دو منصوبوں کا جائزہ لینے مقبوضہ جموں پہنچا ہے۔ پاکستانی وفد پکال ڈل اور زیریں کرنائی منصوبوں کا جائزہ لے گا۔ اس جائزے کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کے حصے کے پانی میں کمی تو واقع نہیں ہوگی۔

پانچ سال میں پہلی بار پاکستانی وفد کسی پن بجلی منصوبے کا جائزہ لینے اور بات چیت کی غرض سے مقبوضہ جموں پہنچا ہے۔ یہ دورہ نیوٹرل ایکسپرٹ پروسیڈنگز کے تحت ہے۔

پاکستان اور بھارت نے 9 سال تک مذاکرات کے بعد عالمی بینک ثالثی اور نگرانی میں 1960 میں سندھ طاس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان بہنے والے دریاؤں کے پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا تھا۔

پکال ڈل اور زیریں کلنائی پن بجلی منصوبوں کا سندھ طاس معاہدے کے تحت آخری بار پاکستانی ٹیم نے معائنہ جنوری 2019 میں کیا تھا۔ اس کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثٰیت ختم کرکے اُسے بھارت کا حصہ بنادیے جانے پر دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے اور روابط میں رخنہ آگیا تھا۔

بھارتی حکام نے بتایا ہے کہ پاکستانیوں سمیت دورے پر آئے ہوئے ماہرین کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں کا بھی معائنہ کریں گے جو دریائے چناب کی وادی میں واقع ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں دریائے نیلم کو کشن گنگا کہا جاتا ہے۔

پاکستان نے پن بجلی کے منصوبوں کے حوالے سے چند اعتراضات کیے تھے جس کے بعد عالمی بینک نے 2016 میں غیر جانب دار ماہرین کے ذریعے تصفیہ کرانے کا انتظام کیا تھا۔ بعد میں پاکستان نے عالمی بینک سے اپنی درخواست واپس لے کر ثالثی عدالت کے ذریعے تصفیے پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔ دوسری طرف بھارت اس بات پر بضد تھا کہ یہ معاملہ غیر جانب دار ماہرین کے ذریعے ہی طے کیا جائے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان اس حوالے سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد عالمی بینک نے ایک غیر جانب دار ماہر کا تقرر کیا اور اکتوبر 2022 میں ثالثی عدالت کا سربراہ بھی مقرر کیا۔ جولائی 2023 میں ثالثی عدالت نے رولنگ دی کہ وہ پاکستان کی طرف سے کی جانے والی درخواست کی روشنی میں معاملات کو نمٹانے کی اہلیت رکھتی ہے۔ اس کے بعد رواں سال مارچ میں پاکستان نے کیس سے متعلق قانونی دستاویزات جمع کروائیں۔

ایک ماہ بعد ثالثی عدالت نے آزاد کشمیر میں نیلم جہلم پن بجلی گھر منصوبے کا ایک ہفتے کا دورہ کیا۔ بھارت نے ثالثی عدالت میں شرکت سے انکار کیا اور اگست 2023 میں غیر جانب دار ماہر کے تقرر کے لیے میموریل جمع کروایا۔ پاکستان نے گزشتہ ستمبر میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں غیر جانب دار ماہر کے تحت اجلاس میں شرکت کی تھی۔

شمالی روس کے خود مختار علاقے داغستان میں تین مقامات پر حملوں میں ایک پادری کے علاوہ 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ یہ حملے چرچ اور یہودیوں کی عبادت گاہ سنیگاگ پر کیے گئے۔ حملہ آوروں نے پولیس کی ایک چیک پوسٹ کو بھی نشانہ بنایا۔

indus water treaty

PAKISTANI DELEGATION IN JAMMU

EXPERT INSPECTION