سندھ میں گاڑیوں کی رجسٹریشن سخت کرنے کا فیصلہ
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم سےالتجا ہے 150بسوں کا وعدہ پورا کریں، شہباز شریف نے دورہ کراچی میں یہ بسیں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن بجٹ میں 150 بسیں نظرنہیں آئیں۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ شہر قائد میں چلنے والی پیپلز بسوں کے نئے روٹس شروع کررہے ہیں، ہاکس بے سے ٹاور تک 21 کلو میٹر کا نیا روٹ شروع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چاکیواڑہ میں پیپلز بس سروس کا نیا روٹ شروع کیا ہے، جب کہ سعدی ٹاؤن سے ٹاور تک 36 کلو میٹر کا نیا روٹ شروع کررہے ہیں۔
سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر پیر کو اہم اجلاس طلب، صدر مملکت صدارت کریں گے
انھوں نے کہا کہ نوابشاہ میں بھی بسیں پہنچ رہی ہیں وہاں بھی اسی ہفتے سے پیپلز بس سروس شروع کی جائے گی۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ ریڈ لائن بی آرٹی پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے، جب کہ اورنج لائن اور گرین لائن بی آرٹی پر شٹل سروس بھی شروع کی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے 98 فیصد اہداف حاصل کیے، جعلی نمبر پلیٹس کیخلاف میگا آپریشن شروع کیا ہے، جعلی نمبر پلیٹ والا گھر جانے کےلیے تیار رہے۔
گاڑیوں کی رجسٹریشن میں سختی
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے 60 دن کا وقت ختم کردے گی، لوگوں کے لیے صرف رجسٹرڈ آٹوموبائل خریدنا لازمی ہوگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ’اب، کوئی بھی گاڑی رجسٹرڈ ہونے پر ہی خرید سکے گا۔ اگر کوئی غیر رجسٹرڈ گاڑی خریدتا ہے تو اسے پہلے اس کی رجسٹریشن کروانا ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ چاہے گاڑی درآمد کرنے کے بعد کسی بھی بندرگاہ پر اترے، اسے وہاں رجسٹرڈ ہونا پڑتا ہے۔ اگر اسے کسی دوسرے صوبے کے لیے لایا جا رہا ہے تو اسے کیرئیر کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔ اس صوبے کی زمین پر غیر رجسٹرڈ گاڑیاں سفر نہیں کریں گی۔
کراچی: باراتیوں سے بھری بس پلٹ گئی، خاتون جاں بحق، 30 سے زائد افراد زخمی
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ”موٹر وہیکل آرڈیننس-1965“ میں ترمیم کے ذریعے ایسے منصوبوں کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ماضی میں، لوگوں کے لیے لازمی تھا کہ وہ اپنی گاڑی خریدنے کے 60 دن کے اندر اندر رجسٹر کرائیں۔
شرجیل میمن کے مطابق یہ ترمیم کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے گی اور امید ہے کہ اسے منظور کر لیا جائے گا کیونکہ اصولی طور پر سب نے اس سے اتفاق کیا ہے۔ حکومت اسے اسمبلی کے ذریعے لائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، کسی بھی برانڈ کی مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑی کو اس وقت تک شوروم سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک وہ رجسٹرڈ نہیں ہو جاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ”10 لاکھ روپے جرمانہ“ عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پریمیم نمبر پلیٹس کی نیلامی 29 جون کو ہوگی۔
Comments are closed on this story.