لوڈ شیڈنگ، بھاری بلنگ کے خلاف کل جماعتِ اسلامی کا ملک گیر احتجاج
جماعتِ اسلامی نے بھاری بلنگ اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف کل ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ منصورہ، لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ مہنگائی اِتنی ہے کہ گھریلو اخراجات بھی اُن کے بس میں نہیں رہے۔ بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف کل ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اگر حکومت دفعہ 144 نافذ کرتی ہے تو کرتی رہے، احتجاج ہر صورت ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت کی نا اہلی موسم کی شدت میں مزید اضافہ کردیتی ہے۔ قوم 2800 ارب روپے کی کیپیسٹی پے منٹ کر رہی ہے مگر اس کے باوجود لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ بجٹ میں عوام پر مزید ٹیکس لاد دیے گئے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس نہیں دیتے وہ تمام مراعات لیتے ہیں۔ جب کوئی بل منظور کروانا ہو تو مسلم لیگ ن یا ایم کیو ایم کی نورا کشتی شروع ہو جاتی ہے۔ بجٹ میں 13 ہزار ارب کا ٹیکس ہدف رکھا گیا ہے۔ اس سے متوسط طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ جائے گا۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اُن تمام لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے جو اس وقت انکم ٹیکس بالکل نہیں دیتے۔ بلا جواز ٹیکس لیے جانے کے باعث پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ پاکستان کے بہترین ذہن اس مٹی کو چھوڑ رہے ہیں۔ یہ سب کچھ اشرافیہ کا کیا دھرا ہے۔
ایک سوال پر حافظ نعیم الرحمن نے استفسار کیا کہ صرف تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس لیا جارہا ہے۔ جاگیر داروں سے ٹیکس کیوں نہیں لیا جارہا؟
وزیرِ خزانہ محمد اورنگ زیب پر تنقید کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نے کہا کہ وہ مزے سے شاہی فرمان جاری کرتے ہیں کہ تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کردی جانی چاہیے۔ 2005 تک پاکستان اسٹیل منافع بخش ادارہ تھا۔ نواز شریف نے اس کی گیس کیوں بند کی؟ جن اداروں کی نجکاری کی گئی ہے اُن کا بھی حساب دیا جائے۔
Comments are closed on this story.