سی پیک فیز 2 پر عملدرآمد کیلئے تیار ہیں، اپ گریڈ ورژن پر مل کر کام کرینگے، چین
وزیراعظم شہباز شریف سے چین کے وزیر لیوجیان چاؤ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی ہے۔ شہباز شریف نے چینی وزیر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ چینی وزیر نے کہا ہے کہ سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے، سی پیک فیز 2 پر عملدرآمد کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس بھی منعقد کیا گیا جس میں چین کے وزیر لیو جیان چاؤ کی سربراہی میں وفد نے شرکت کی۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چین کے وزیر لیوجیان چاؤ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ شامل تھے۔
ملاقات میں آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دیگر وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس شراکت داری بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر چینی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، چین نے اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو ایک خاص مقام دیا ہے، اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے، سی پیک فیز 2 پر عملدرآمد کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک پر دونوں ممالک میں مکمل سیاسی اتفاق رائے اطمینان بخش ہے، پاک چین دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔
شہباز شریف نے سی پیک اپ گریڈیشن کے لئے مل کر کام کرنے کے چینی قیادت کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی دونوں ممالک کے ساتھ خطے، عالمی امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تمام جاری اور نئے منصوبوں کی جلد تکمیل میں پاکستان اہم کردار ادا کرے گا، ایس آئی ایف سی کے تحت ملک میں چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
اسلام آباد میں پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس
اسلام آباد میں پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس منعقد ہوا جس میں چینی وفد ، نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار، ن لیگ کے وزرا، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب میں چینی وزیر لیوجیان چاؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے اندرونی استحکام ضروری ہے، پاکستان اور چین کے اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کرکام کرنا ہے۔
چینی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے موقع پیدا ہوں گے لیکن ترقی کے لیے اندرونی استحکام ضروری ہے، سرمایہ کاری کے لیے سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا، بہتر سیکیورٹی سے تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔
لیوجیان چاؤ نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے وقت پاکستان نے چین کی بہت مدد کی،چین کے عوام پاکستان کےشکرگزار ہیں۔ہمارے دشمن بہت خطرناک ہے، پاکستان نے چینی سمیت غیرملکیوں کی حفاظت کی، پاکستان نے چینی سمیت غیرملکیوں کی حفاظت کی ہے اور میں جانتا ہوں پاکستان نے سیکیورٹی کے حوالے سے بہت کچھ کیا ہے۔
لیوجیان چاؤ نے پاکستان کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف لڑنے کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے پاکستانی سیاستدانوں ،صحافیوں اور طلبہ کو دورہ چین کی دعوت بھی دی۔
سی پیک دو طرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے، اسحاق ڈار کا خطاب
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پاک چین مشاورتی میکانزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، سی پیک دو طرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے، سی پیک پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، وزیراعظم کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، دورہ چین میں مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے، دورہ چین میں وزیر لیو سے مفید ملاقات ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان منفرد دوستانہ تعلقات ہیں، وفود کے تبادلوں سے دونوں اطراف ہم آہنگی پیداہوگی۔ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹرشپ ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی، سی پیک کے ذریعے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی۔
احسن اقبال کا خطاب
. احسن اقبال نے کہا کہ چین نے پاکستان میں اُس وقت سرمایہ کاری کی جب کوئی آنے کو تیار نہ تھا، گوادربندرگاہ چین کوبحیرہ عرب تک براہ راست رسائی مہیاکرتی ہے ۔ پاکستان کے مشکل حالات میں تعاون پرچینی قیادت کےشکرگزارہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کومحفوظ بنانےکیلئےسی پیک کی بہتری کیلئےملکرکام کرناہوگا، چین کی کمیونسٹ پارٹی کوجی بی،بلوچستان سےروابط بڑھانےچاہئیں۔
رضا گیلانی نے پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس سے خطاب
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان اور چین کے درمیان روابط کو مضبوط کردیا ہے، اس نے اشتراک کے لیے نئے مواقع فراہم کیے ہیں، سی پیک نے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں ڈیولپمنٹ اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہماری شراکت داری انفرااسٹرکچر اور معیشت سے بھی آگے جاتی ہے، پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ڈیولپمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، سی پیک پاک چین بہتر مستقبل اور ترقی کا ضامن ہے، سی پیک ملکی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک معاشی ترقی کا اہم منصوبہ ہے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے۔
پاکستان اور چین کے سیاسی روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، ایاز صادق
اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین کے سیاسی روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، بی آر آئی منصوبے سے پاک چین تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، سی پیک منصوبے سے غربت میں کمی، اقتصادی ترقی اور تجارت بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سی پیک منصوبہ ماضی میں ڈس انفارمیشن کا شکار رہا ہے۔
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خطاب
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ، پاک چین دوستی ہمارے باہمی اختلافات سے بالا تر رہا ہے، پاکستان خطے میں تنازعات کے منصفانہ حل پر یقین رکھتا ہے، ہم شکر گزار ہیں کہ چین نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی غیر مشروط حمایت کی اور اس طرح پاکستان نے بھی تائیوان کے معاملے پر چین کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس طرح علاقائی مسائل پر دونوں ملکوں کی ہم آہنگی تاریخ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، مجھے فخر ہے کہ سی پی سی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) دوست ہیں اور ہم اس دوستی کو دونوں ملکوں کی عوام کے لیے فائدہ مند بنانے چاہتے ہیں، پاک چین کا جو عزم ہے سی پیک اور تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا تو اس عزم کے ساتھ ہی ہم نے تمام منصوبوں کو مکمل کرنا ہے، چین پاکستان پوری دنیا میں ایک دوسرے کی دوستی میں اولین ترجیح ہوں گے، میں چینی وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔
پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، عالمی منظر نامے میں پاکستان اور چین کا اہم کردار ہے، چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بے پناہ ترقی کی ہے۔ انھوں نے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا۔
وزیرتعلیم خالد مقبول صدیقی کا میکانزم ا جلاس سے خطاب
وزیرتعلیم خالد مقبول صدیقی نے سی پیک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم سی پیک کی حامی ہے، چینی وفدکودورہ پاکستان خوش آمدید کہتے ہیں۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے علی ظفرنے کہا کہ امیدہےسی پیک پر کام کی رفتارتیزہوگی، کیونکہ پاک چین دوستی خارجہ پالیسی میں اہمیت رکھتی ہے چین سےدوستی ہماری خارجہ پالیسی کابنیادی ستون ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخاتمےسےسی پیک کاخواب پایہ تکمیل پرپہنچ سکتاہے، دہشت گردی کاخاتمہ سی پیک کیلئےاہم ہے۔ ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں
منزہ حسن نے کہا کہ گزشتہ10سال میں چین نےمعاشی طورپربہت ترقی کی، بیلٹ اینڈروڈ جنوبی ووسط ایشیائی خطےکی ترقی کامنصوبہ ہے، سی پیک پاکستانی معیشت کااہم حصہ ہے۔
مشاہد حسین بولے کہ موجودہ صدی میں چین کاکردارکلیدی ہے، چین دونوں ممالک کےتعلقات کواسٹریٹجک نظرسےدیکھتاہے، چین سےدوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کااہم جزہے۔
Comments are closed on this story.