ہم جنس پرستی پر پوپ فرانسس اور طالب علم آمنے سامنے آ گئے
ہم جنس پرست مخالف بیان پر طالب علم اور پوپ آمنے سامنے آ گئے ہیں، جبکہ طالب علم نے پوپ کے بیان کو تکلیف دہ قرار دے دیا ہے۔
این بی سی نیوز کے مطابق جمعرات کے روز طالب علم کی جانب سے پوپ فرانسس سے درخواست میں کہنا تھا کہ ہم جنس پرستوں کے خلاف بیانات سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔
اطالوی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ پوپ فرانسس نے 2 مرتبہ ہم جنس پرستوں سے متعلق طنزیہ الفاظ کا استعمال کیا تھا، اطالوی لفظ کا استعمال دراصل پوپ کی جانب سے ہم جنس پرستوں کے خلاف استعمال کیا گیا جسے نفرت انگزیزی کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔
پوپ فرانسس اور طلباء پینل ڈسکشن میں موجود تھے، جبکہ یہ پینل ڈسکشن یوٹیوب پر بھی نشر کیا جا رہا تھا۔
ہم جنس پرستوں سے متعلق سائنسدانوں کا نیا انکشاف
ذرائع کے مطابق اسی ڈسکشن کے دوران منیلا یونی ورسٹی برائے فلپائن کے طالب علم ایکبیڈو ریورا کی جانب سے پوپ کو مخاطب کر کے کہنا تھا کہ ہم جنس پرستوں کے خلاف نامناسب زبان استعمال کرنا بند کریں، اس سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے۔
پاکستان میں پہلا ہم جنس پرست کلب کھولنے کی کوشش کرنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟
طالب علم کا مزید کہنا تھا کہ میں خود بھی اس حوالے سے طعنوں کا شکار رہا ہوں۔ جبکہ ساتھ ہی ایکبیڈو نے ہم جنس پرستوں والا نشان بھی پہنے ہوئے تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پوپ کی جانب سے نسلی امتیازی سلوک کے حوالے سے تو بات کی گئی تاہم طالب علم کی بات کو نظر انداز کر دیا۔
واضح رہے دنیا کے کئی ممالک میں ہم جنس پرست افراد اور کمیونٹی کو قبول نہیں کیا جاتا ہے، جبکہ پاکستان، روس، شمالی کوریا، خلیجی ریاستوں، ایران اور کئی ممالک میں اسے غیر قانونی بھی سمجھا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.