سوات: قرآن پاک کی بے حرمتی کے ملزم کو ہجوم نے تھانے سے نکال کر مار دیا، حالات کشیدہ
سوات کے علاقے مدین میں مشتعل ہجوم نے مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کے ملزم سیاح کو تھانے سے نکال کر مار دیا۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے شخص پر قرآن شریف کے اوراق کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
مقامی افراد کے مطابق کچھ لوگوں نے بازار میں اعلان کیا کہ ایک شخص نے قرآنِ مجید کی بے حرمتی کی ہے جس پر چند افراد نے اس شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔
پولیس نے ملزم کو تھانے منتقل کردیا، جس کے بعد مساجد میں اعلانات ہوئے اور لوگ مشتعل ہوکر پولیس سٹیشن پہنچ گئے، مدین کے عوام نے پولیس اسٹیشن مدین پر حملہ کر دیا اور تھانے کو آگ لگا دی۔
اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی گئی۔
مشتعل مظاہرین نے پولیس کی موبائل کو بھی آگ لگا دی جس سے گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔
پولیس اہلکاروں نے تھانے سے بھاگ کر جان بچائی اور مشتعل ہجوم سے نمٹنے کے لئے مزید پولیس فورس طلب کرلی۔
ہجوم نے مبینہ ملزم کو پولیس حراست سے زبردستی نکال کر سڑک پر گھسیٹ کر تشدد کرکے مار ڈالا۔
مظاہرین نے ملزم کی لاش کو مدین بازار میں آگ لگا دی۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
مقتول ایک سیاح کے طور پر مدین کے ایک ہوٹل میں ٹھہرا تھا۔
مدین میں رات گئے تک حالت کشیدہ تھے اور بازار بند ہوگئے ۔
اس حوالے سے ڈی پی او ڈاکٹر ذاہد اللہ نے آج نیوز کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ مبینہ ملزم کو ہم نے پولیس سٹیشن منتقل کردیا، مشتعل عوام پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے ملزم کو ساتھ لے گئے۔
ڈی پی او کا کہان ہے کہ ملزم نے کس طرح قرآن شریف کی بے حرمتی کی، اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ڈی پی او کے مطابق عوام نے پولیس اسٹیشن اور موبائل کو آگ لگائی، واقع میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری مدین میں تعینات کردی گئی ہے، حالات اب بھی کشیدہ ہیں جس پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.