عون نے بتایا باجوہ سے ملاقات کیلئے عمران کو گاڑی کی ڈگی میں چھپا کر لیکر گئے، خواجہ آصف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فوج ان کی ہے تو یہ 9 مئی کی معافی مانگیں۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس دوران خواجہ آصف کے بیان میں استعمال کیا گیا ’چمچہ گیری‘ کا لفظ حذف کردیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ کہتے ہیں شہدا، فوج اور ملک بھی ہمارا ہے، فوج ان کی ہے تو یہ 9 مئی کی معافی مانگیں، یہ اب اپنا ٹریک بدل رہے ہیں، اچھی بات ہے کہ یہ 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سوا سال انہوں نے شور مچایا، کچھ نہیں بنا تو اب ترلوں پر آگئے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عون چوہدری نے کہا عمران خان کو ڈگی میں چھپا کر لے گئے، جہاں باجوہ سے ان کی ملاقات ہوئی، انہوں نے جنرل اعجاز احمد کے گھر باجوہ کے گٹوں کو ہاتھ نہیں لگائے باقی سب کچھ کیا، اب یہ کسی اور کے گٹے پکڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ لوگ جی ایچ کیو اور کور کمانڈر کے گھر کے سامنے کیسے پہنچے، یہ کہتے ہیں نیکلس کا سودہ 80 لاکھ کا تھا، نیو یارک میں دکان کے باہر تصویر اسی نیکلس کی ہے، وہ نیکلس لاکھوں ڈالر کا ہے جو انہوں نے بیچ کر آدھے پیسے جیب میں ڈال لیے۔
اس دوران ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کو مداخلت نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو بتایا گیا کہ 80 فیصد بجلی کی چوری ہورہی ہے، اب اگر وہ ان لوگوں کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں تو پھر افسوس یا لوڈ شیڈنگ ہی کی جاسکتی ہے۔
خواجہ آصف نے سوال کیا کہ 200 ارب ڈالرز اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں، آئی ایم ایف کے معاملے پر کس نے خط لکھا، ملک پاکستان کے خلاف خط لکھا گیا تاکہ ملک دیوالیہ ہوجائے، 9 ملک تمہارا ہے تو آئی ایم ایف کو لکھے خط پر معافی مانگو، مئی کو جو زبان بولی گئی تو کیا ان کی سماعت متاثر تھیں، یاسمین راشد، صنم جاوید، محمود الرشید بھی وہاں موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بھی ایمبیسی روڈ سے ڈالے نے اٹھایا تھا، یہ میرا قائد میرا قائد بار بار کہہ رہے تھے، یہ پہلے مشرف کو بھی کہتے تھے، نواز شریف کو بھی قائد کہتے تھے، یہ ایسے بندے کو لیڈر کیوں بناتے ہیں جو تمام پارٹیوں میں رہ کر آئے ہیں، عامر ڈوگر اچھا بندہ تھا انہیں کیوں نہیں بنایا اپوزیشن لیڈر۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میری تقریر کا بار بار ذکر ہوتا ہے، وہ میں نے اس وقت کی تھی جب اس ملک میں فوجی حکمران تھا، ان کی تقریریں چلائی جائیں تاکہ عوام کو ان کے جھوٹ کا پتا چلے۔
Comments are closed on this story.