دہلی سمیت شمالی بھارت پر گرمی نے قہر ڈھادیا، ہیٹ ویو سے درجنوں اموات
دہلی اور نوئیڈا سمیت پورے شمالی بھارت میں شدید گرمی کروڑوں افراد کے لیے وبالِ جاں ہوگئی ہے۔ ہیٹ ویو کی زد میں آنے اور ہیٹ اسٹروک سے دہلی میں 5 اور نوئیڈا میں 14 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ دیگر علاقوں میں اموات ہوئی ہیں تاہم ابھی سرکاری طور پر مصدقہ اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے ہیں۔
دہلی کے لوک نایک جے پرکاش اسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویو کی زد میں آنے والوں میں اکثریت مزدوروں اور سائیکل رکشہ چلانے والوں کی ہے۔ اور ان میں بھی بیشتر 60 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔
اسپتالوں میں لائے جانے والے بیشتر افراد الیکٹرو لائٹ ڈییفیشینسی، ہیٹ اسٹروک اور بخار میں مبتلا ہیں۔ دہلی کے اسپتالوں میں داخل کرائے جانے والے بیشتر افراد 65 سال سے زیادہ کے ہیں۔ بعض کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔
دہلی اور اس سے ملحق شہروں کے پرائیویٹ کلینک بھی گرمی کی زد میں آئے ہوئے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں۔ دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال اور صفدر جنگ اسپتال میں بھی مزید افراد کو بھرتی کرنے کی گنجائش نہیں رہی۔
دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر شدید گرمی میں گھٹن سے درجنوں افراد کی حالت غیر ہوگئی۔ ٹرین کے انتظار میں بیٹھنے والوں کے بھی وہاں بیٹھنا دوبھر ہوگیا۔
شمالی بھارت کے بیشتر شہروں میں شدید گرمی سے پریشان لوگوں کی مشکلات بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت نے بھی بڑھادی ہے۔ ہریانہ اور نوئیڈا سے دہلی کے تنازع کے باعث دہلی اور اس سے ملحق علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے۔ یہی حال شمالی بھارت کے دوسرے بالخصوص چھوٹے شہروں کا بھی ہے۔
Comments are closed on this story.