یو اے ای میں کون سی دوائیں ممنوع ہیں، کون سی لائی جاسکتی ہیں اور کس طرح؟
متحدہ عرب امارات نے دواؤں کو تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی ہوئی ہے۔ باہر سے یو اے ای دوائیں لانا بھی آسان نہیں اور ملک میں بھی انہی لوگوں کو دوائیں مل پاتی ہیں جن کے پاس باضابطہ، رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر کا نسخہ ہوتا ہے۔
یو اے ای کا سفر کرتے وقت دوائیں ساتھ لانے والوں کو متعلقہ قوانین کا علم ہونا چاہیے، بصورتِ دیگر اُنہیں سنگین نتائج کا سامنا ہوسکتا ہے۔ یو اے میں نشہ آور اشیا کی تیاری، درآمد، برآمد، ترسیل، تقسیم، فروخت اور ذخیرہ کاری پر سخت سزائیں متعین ہیں۔
روزنامہ خلیج ٹائمزکے ایک رپورٹ کے مطابق بیرونی مسافروں کے پاس دواؤں کے باضابطہ نسخے ہونے چاہئیں اور یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ ان کی دوائیں کنٹرولڈ ہیں۔ کنٹرولڈ دوائیں وہ ہیں جن کے بارے میں حکومت نے قوانین کے تحت یہ طے کردیا ہے کہ وہ نشے کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہیں۔ یہ دوائیں سخت قوانین کے تحت فروخت کی جاتی ہیں۔ ان میں منشیات اور سائیکو ٹراپنک دوائیں شامل ہیں۔ انہیں کلاس اے یا سی ڈی اے کہا جاتا ہے۔
کلاس بی یا سی ڈی بی وہ دوائیں ہیں جو نصف کی حد تک کنٹرولڈ ہیں۔ ان زیادہ طاقتور درد کُش دوائیں مثلاً مارفِن، کوڈین، فینٹینل، سائیکو ٹراپک سبسٹنس (جذبات، ذہن اور رویوں پر اثر انداز ہونے والی دوائیں) اور اینٹی ڈپریسنٹس بھی شامل ہیں۔
کنٹرولڈ اور سیمی کنٹرولڈ دواؤں کے حصول کے لیے وزارتِ صحت سے اجازت لینا لازم ہے۔ یہ پابندی یو اے کے باشندون، سیاحوں اور ٹرانزٹ مسافروں کے لیے یکساں ہے۔
یو اے ای میں قیام کے دوران ان دواؤں کے استعمال کی اجازت کے لیے رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنرز کا نسخہ، میڈیکل رپورٹ، ٹریٹمنٹ پلان، خوراک، خوراک کا مجموعہ دورانیہ وغیرہ (جو ایک سال کے دوران جاری کیا گیا ہو) اور یو اے ای کے شناخت کارڈ اور پاسپورٹ کی کاپی لازم ہے۔
پرمٹ کے حصول کے لیے وزارتِ صحت کی ویب سائٹ یا اسمارٹ ایپ سے مستفید ہوا جاسکتا ہے۔ یو اے ای پاس استعمال کرکے خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ایپ کے ذریعے وہ تمام دوائیں لکھی جاسکتی ہیں جن کے لیے اجازت مطلوب ہے۔ متعلقہ معلومات فراہم کرنا لازم ہے۔ درخواست تین دن میں پروسیس کردی جائے گی اور اس کی کوئی فیس نہیں ہے۔
جن دواؤں میں نشہ آور اجزا شامل ہوں ان کے حصول یا انہیں اپنے پاس رکھنے کے لیے یو اے ای آنے والے غیر ملکیوں یا ٹرانزٹ مسافروں کے لیے بھی اجازت لینا لزم ہے۔ ان کے پاس متعلقہ مطلوب دستاویزات انگریزی یا عربی میں ہونی چاہئیں۔
کسی بھی مسافر کے لیے مطلوب دواؤں کی مقدار تیس دن سے زیادہ کی نہیں ہونی چاہیے۔ دواؤں کے استعمال سے متعلق اجازت نامہ یا ایسی ہی دیگر دستاویزات متعلقہ فرد کو ہر وقت پاس رکھنا ہوتی ہیں تاکہ طلب کیے جانے پر دکھائی جاسکیں۔
یو اے آنے والا کوئی بھی مسافر پریسکرپشن اونلی (پوم) دوائیں ذاتی استعمال کے لیے رکھ سکتا ہے تاہم استعمال کی مدت تین ماہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
غیر رجسٹرڈ یا ممنوع دوائیں متحدہ عرب امارات نہیں لائی جاسکتیں۔ منسوخ دوائیں بھی نہیں لائی جاسکتیں کیونکہ یہ یو اے ای میں اِنہیں ممنوع تصور کیا جاتا ہے۔
بعض ہربل دوائیں بھی یو اے ای میں ممنوع ہیں۔ ان کے استعمال کے لیے متعلقہ طریقِ کار ہی پر عمل کرنا ہوتا ہے۔
تفصیلات اور معلومات کے لیے درجِ ذیل فون نمبرز اور ای میل آئی ڈیز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
Tel: +97126117505/6117354 Fax +9712 6313742 Contact e-mails: [email protected] [email protected]
Comments are closed on this story.