ٹرمپ نے دوبارہ منتخب ہونے پر امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ’ملک بدری آپریشن‘ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کی صدارتی دوڑ میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ہیں، اور انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آئے تو امریکی تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن کیا جائے گا۔
مشی گن میں ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے حامیوں پر زور دیا کہ وہ نومبر کے انتخابات میں ایسے صدر کے لیے ووٹ دیں جو ’بنیاد پرست اسلامی دہشت گردوں‘ کو ملک سے باہر پھینک دے۔
انہوں نے کہا کہ نومبر میں ہر ووٹر کا انتخاب واضح ہے، آپ کے پاس ایک ایسا صدر ہو سکتا ہے جو ہزاروں بنیاد پرست اسلامی دہشت گردوں کو ہمارے ملک میں داخل ہونے دے، یا آپ ایک ایسا صدر رکھنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں جو بنیاد پرست اسلامی دہشت گردوں کو ہمارے ملک سے باہر پھینک دے۔
انہوں نے زور دے کر کہا، ’میری نئی انتظامیہ کے پہلے دن، ہم امریکی تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن شروع کریں گے۔ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے‘۔
ٹرمپ کے یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب ریپبلکنز ’مہاجروں کے حملوں‘ کو اجاگر کر رہے ہیں۔
داعش سے تعلق رکھنے والے قیدیوں نے روسی جیل میں گارڈز کو یرغمال بنا لیا
ٹرمپ اور ان کے حامی انتخابات سے قبل ایک بیانیہ تیار کر رہے ہیں کہ ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن نے تارکین وطن کے لیے امریکا آنا آسان بنا دیا ہے۔ وہ اکثر تارکین وطن کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کو ”بائیڈن مہاجر جرم“ کے طور پر کہتے تھے۔
انتخابات کے دوران متعدد مواقع پر، ٹرمپ نے تارکین وطن کو مکمل طور پر مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے اپنی تارکین وطن مخالف پالیسیاں پیش کیں۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو ایلون مسک نے ناقابل اعتبار قرار دے دیا، بھارتی سیاست دانوں سے بحث
ہفتے کو بالواسطہ طور پر داعش سے مشتبہ روابط والے آٹھ افراد کی حالیہ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا، ’ہمارا ملک کبھی اتنا خطرے میں نہیں تھا جیسا کہ اس وقت ہے‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہزاروں دہشت گرد امریکہ میں داخل ہورہے ہیں اور کہا کہ ’ہمارا ملک کئی سالوں سے بھاری قیمت چکا رہا ہے‘۔
اپریل میں، ٹرمپ نے امریکہ میں تارکین وطن کو ”جانور“ کے طور پر بیان کیا اور اپنے سابقہ الزام کو دہرایا کہ وہ ’ہمارے ملک کے خون میں زہر گھول رہے ہیں‘، ان کے اس تبصرے پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.