مودی سرکار نے ارون دھتی رائے کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا
بھارتی حکومت نے 2010 کی ایک تقریب میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق ریمارکس پر معروف مصنفہ ارون دھتی رائے کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
ارون دھتی رائے بنیادی حقوق کے لیے لڑنے والی سیاسی ورکر ہیں اور اقلیتوں کے لیے آواز اٹھانے کے حوالے سے زیادہ معروف ہیں۔ ان کے ناول ”گاڈ آف اسمال تھنگز“ کو 1997 میں امریکا کے عالمی شہرت یافتہ پلٹزر پرائز سے نوازا گیا تھا۔
ارون دھتی رائے کے ساتھ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی جو انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت ہوگی۔
ارونی دھتی رائے اور شیخ شوکت حسین کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے گرین سگنل مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے طرف سے آیا ہے۔
62 سالہ ارون دھتی رائے بھارت میں اقلیتوں سے روا رکھی جانے وامتیازی سلوک کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں اور انہوں نے مودی سرکار پر بارہا سخت تنقید کی ہے۔ مودی سرکار اُن سے نالاں رہی ہے اور اُن کے خلاف قانونی کارروائی کا جواز تلاش کرتی رہی ہے۔
ارون دھتی رائے اور چند دوسری شخصیات پر مقبوضہ کشمیر کو بھارت کو اٹوٹ انگ نہ ماننے اور اس خطے کو الگ ریاست میں تبدیل کرنے کے حق میں بیانات دینے اور تقریریں کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.