Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

’کراچی کیلئے کچھ نہیں‘ سندھ میں اپوزیشن نے بجٹ کو مسترد کردیا

جاگیرداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دی گئی، اپوزیشن ارکان
اپ ڈیٹ 14 جون 2024 06:54pm
فوٹو۔۔۔اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔اسکرین گریب

سندھ میں اپوزیشن نے صوبائی حکومت کے بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔ قائد حزب اختلاف علی خورشیدی اور جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کو آن بورڈ نہیں لیا گیا، بجٹ میں کراچی کیلئے کچھ نہیں ہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے گزشتہ کئی سالوں سے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا، اس بجٹ میں بھی لوگوں کو ریلیف نہیں مل سکا۔

انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کو آن بورڈ نہیں لیا گیا، ہمارے ارکان اسمبلی بجٹ پر بحث کے دوران تمام تحفظات کا کھل کر اظہار کریں گے۔

علی خورشیدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے جموریت کی تمام روایتوں کو پامال کرکے بجٹ پیش کیا، قوانین میں پری بجٹ ڈسکشن بھی ہوتی ہے، صوبائی حکومت نے پری بجٹ ڈسکشن نہیں ہونے دی۔ ہم نے گزارشات حکومت تک پہنچانےکی کوشیش کی، حکومت نے ہماری نہیں سنی، ہماری درخواست کو پامال کیا۔

سیف سٹی کے نام پر12سالہ کہانی

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے سیف سٹی اتھارٹی کا ذکر کیا، سیف سٹی کے نام پر12سال سے کہانی سنائی جاتی ہے، سیف سٹی12سال میں مکمل تو کیا شروع ہی نہیں ہوا۔

اردو میں تقریر نہ کرنے پر رکن اسمبلی نے وزیراعلیٰ کو ٹوک دیا

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے کچے کے ڈاکو سنبھل نہیں رہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران ٹارگٹ کلنگ بھی نہیں روکی جاسکی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے غریبوں کے گھروں کی تعمیر کیلئے کیا ارادہ ظاہر کیا

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ سندھ کے بجٹ میں کراچی کیلئے کچھ نہیں، سارا بوجھ غریب تنخواہ دار طبقے پر ڈالا گیا، 100 سے 1000 ایکٹر اراضی پر ٹیکس ٹیرف کے مطابق بڑھایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی کیلئے “ 500 ارب روپے“ مختص کیے جائیں، صوبائی بجٹ میں صوبے کے دارالخلافہ ’کراچی کیلئے کچھ نہیں‘ ، تباہ حال شہر قائد کی تعمیر کیلئے نہ تو وفاق سنجیدہ ہے نہ ہی صوبہ، بجٹ کراچی والوں کے لئے نیا لولی پوپ ہے۔

سندھ کے کون سے شہروں میں سیف سٹی منصوبہ شروع ہوگا ؟ مراد علی شاہ کا اہم اعلان

محمد فاروق نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی جس وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کررہی ہے صوبائی بجٹ اس ہی کی فرسٹ کاپی (ضمیمہ) ہے، یہ آئی ایم ایف کی اقتصادی غلامی کا صوبائی بجٹ ہے۔

Jamat e Islami

Sindh budget

MQM Pakistan

CM Sindh Murad Ali Shah