ہتک عزت قانون: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے نوٹس جاری
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواستوں پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امجد رفیق نے سیکرٹری پی ایف یو جے اور ایمنڈ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اس قانون کو لانے کا مقصد پروفیشنل صحافیوں کو کام سے روکنا ہے۔
پنجاب ہتک عزت قانون کی 3 شقوں پر عمل درآمد عدالتی فیصلے سے مشروط
جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ آپ کو نہیں لگتا کہ اس طرح کا قانون ہونا چاہیئے، جس پر وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ قانون پہلے سے موجود ہے اس قانون کی ضرورت نہیں تھی، یہ قانون آزاد عدلیہ کو بھی متاثر کررہا ہے۔
جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ مطلب اس قانون کو بہتر کیا جاسکتا ہے، کیا آپ نہیں سمجھتے یہ قانون ہونا چاہیئے، صبح صبح اٹھو تو عجیب عجیب وی لاگر وی لاگ کررہے ہوتے ہیں۔
وکیل ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ اس قانون کا مقصد فیک نیوز ختم کرنا نہیں بلکہ بنیادی حقوق ختم کرنا ہے، جس پر جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ ان درخواستوں میں بہت اہم نکات اٹھائیں گے ہیں۔
صدر پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ ہم سے کہا گیا کہ مشاورت کے بعد قانون سازی کریں گے، پروفیشنل صحافی ذمہ داری کے ساتھ خبر دیتا ہے۔
ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست پر اعتراض ختم، قابل سماعت قرار
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.