مظفرآباد: شاعر احمد فرہاد کو رہا کردیا گیا
مظفر آباد میں شاعر احمد فرہاد کو رہا کردیا گیا ہے، آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے شاعر احمد فرہاد کی ضمانت منظور کی تھی۔
شاعر احمد فرہاد کو تھانہ کہوڑی سے رہا کیا گیا، جس کے بعد وہ اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو آزاد کشمیر کی ہائیکورٹ نے احمد فرہاد کی 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی، جس کے بعد چیف جسٹس صداقت حیسن راجہ نے احمد فرہاد کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے کہ 10 جون کو آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاعر احمد فرہاد کو جوڈیشل ریمانڈ پر 24 جون تک راڑہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
مظفر آباد: شاعر احمد فرہاد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا گیا
شاعر احمد فرہاد کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا، پولیس نے احمد فرہاد کا نامکمل چالان عدالت میں پیش کیا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے احمد فرہاد کو 24 جون تک راڑہ جیل منتقل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے احمد فرہاد کو 24 جون کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ 4 جون کو آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاعر احمد فرہاد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔
16 مئی کو آزاد کشمیر کے صحافی و شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا جس کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں کیا گیا تھا۔
29 مئی کو وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران لاپتا شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کردی تھی۔
اسی دن شاعر احمد فرہاد کے خلاف تھانہ دھیر کوٹ آزاد کشمیر میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر ) سامنے آگئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان کے خلاف ایف آئی آر کار سرکار میں مداخلت کی دفعہ 186 کے تحت درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق کوہالہ چوک کی جانب سے آتے ہوئے کیری ڈبے کو چیک پوسٹ پر روکا، گاڑی کے ڈرائیور سے شناختی کارڈ طلب کیا گیا، گاڑی میں بیٹھے ایک شخص کی جانب سے پولیس سے بدتمیزی کی گئی تھی۔
شاعر احمد فرہاد کی بازیابی پٹیشن نمٹا دی گئی، اُن کومت آسمان پربٹھائیں، جسٹس محسن اختر
یکم جون کو زیر حراست کشمیری شاعر احمد فرہاد شاہ کے وکیل کی جانب سے ان کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران انسداد دہشتگردی کی عدالت میں طبی معائنے کے حوالے سے اپیل کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد شاعر کا مظفرآباد کے ایک ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ 16 مئی کو آزاد کشمیر کے صحافی و شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا جس کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں کیا گیا تھا۔
شاعر فرہاد علی شاہ کی زوجہ سیدہ عروج کی مدعیت میں اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے میں فرہاد علی کی اہلیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرے خاوند کو نامعلوم افراد نے سوہان گارڈن سے اغوا کیا اور بغیر وارنٹ ہمارے گھر میں داخل ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے ہمارے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گیے۔
انہوں نے مزید بتایا تھا کہ نامعلوم افراد میرے خاوند کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر لے گیے، میرے خاوند بیمار ہیں اور ان کے لیے ادویات لازم ہیں لہٰذا میرے جاننے کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کی جائے۔
Comments are closed on this story.