Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

غیرقانونی حج کیلئے حجاج کی اسمگلنگ کا انکشاف

معاشی بدحالی اور عمر دو ایسی نمایاں وجوہات ہیں جو ان افراد کو غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبورکرتی ہیں۔
شائع 13 جون 2024 07:19pm
تصوہر بشکریہ/ عمرہ می
تصوہر بشکریہ/ عمرہ می

ماضی میں فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے غریب سے لے کر مڈل کلاس افراد کو بھی مقدس مقام پر موقع مل جایا کرتا تھا مگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ حج صرف امیر افراد ہی ادا کرسکتے ہیں۔

وہیں دنیا بھر سے متعدد افراد توغیر قانونی طریقہ اپناتے ہوئے حج پر جانے کی کوشش کرتے ہیں یہاں تک سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی افراد جنہیں حج پر جانے کا موقع نہیں مل پاتا وہ بھی غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں۔

کم عمر ترین عازم حج مکہ میں ماں کی گود میں انتقال کرگیا

اس دنیا میں رہنے والا امت مسلمہ کا ہر امتی اپنی زندگی میں ایک بار حج کی خواہش رکھتا ہے مگر ہر سال صرف 20 لاکھ مسلمان ہی حج ادا پاتے ہیں۔

سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق حج کرنے والوں کی تعداد 20 لاکھ بتائی گئی ہے مگر ان میں وہ لوگ شامل نہیں ہوتے جو غیر قانون راستہ اختیار کرتے ہوئے حج کو پہنچے۔

بی بی سی اردو کے مطابق صابر نامی شخص ان افراد میں شامل ہے جو سرکاری طریقوں پر عمل کیے بغیر حج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ صابر نے بی بی سی کو بتایا کہ میں خود کو بہت بے بس محسوس کرتا ہوں۔ اگر میری ماں حج نہ کر پائیں تو کیا ہو گا۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ صرف آدھے گھنٹے کے لیے ہی عرفات میں ٹھہر پائیں۔

حج سے قبل سعودی عرب میں پاکستانیوں کی گرفتاری شروع

دوسری جانب عبدالحمید نامی شخص بھی سخت سعودی اقدامات اور پابندیوں کے باعث کافی پریشان اور خوف کا شکار ہیں، وہ کہتے ہیں میں نہیں جانتا کہ میری قسمت میں کیا لکھا ہے۔

عبدالحمید کا کہنا تھا کہ اگر سعودی حکام کی جانب سے میرے فنگر پرنٹس لے لیے گئے تو مجھے ملک بدر کردیا جائے گا۔

تاہم عبدالحمید نے مزید کہا کہ ہم نے اللہ تعالی کی اطاعت کرنے اور شرعی حکم کو پورا کرنے کی خاطر اپنا سب کچھ خطرے میں ڈالا۔ خدا ہمیں حج کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

معاشی بدحالی اور عمر دو ایسی نمایاں وجوہات ہیں جو ان افراد کو غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبورکرتی ہیں۔

غیر قانونی حج کیسے کیا جاتا ہے؟

اردن سے تعلق رکھنے والے محمد نامی شخص جس نے 6 سال قبل اہلیہ کے ساتھ حج کے سرکاری ویزے حاصل کرنے کے بہت کوشش کی مگر پھر بھی ناکام ہوئے۔

بعد ازاں کسی نجی کمپنی نے انہیں پیشکش کی انہیں حج کرنے کا موقع ملے گا جس کے لیے انہوں نے ایک شرط رکھی۔ بی بی سی اردو کے مطابق کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ اپنی سعودی رہائشی منزل سے باہر نہیں نکلیں گے جب تک مناسکِ حج شروع نہیں ہو جاتے۔

ان کے ایک رشتہ دار نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے لیے ضروری کھانے پینے کی اشیاء کا بھی بندوبست کر کے دیا۔

خیال رہے سعودی حکام نے اعلان کیا تھا کہ کسی بھی قسم کے وزٹ ویزا کے ساتھ مکہ مکرمہ میں داخل ہونے والے افراد پر پابندی عائد ہوگی۔

Saudia Arabia

Mecca

Hajj 2024

Hajj Season

Makah