سرگودھا پولیس نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو عدالت میں جانے سے روک دیا
سرگودھا پولیس نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور وکیل بابر اعوان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے سے روک دیا۔ دونوں رہنماء نو مئی واقعات کے کیس میں اے ٹی سی میں پیش ہونے جا رہے تھے، عدالت کی جانب سے آج فیصلہ سنائے جانے کا امکان تھا۔
عمر ایوب کے خلاف 9 مئی کے مقدمہ پر آج انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ نہ ہوسکا، فیصلہ عمرایوب کی عدم پیش کے باعث تاخیر کا شکار ہوا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے اطراف میں پولیس نے عمر ایوب اور وکیل بابر اعوان کو پیشی سے روکا تھا۔ عدالت جانے سے روکنے پر عمرایوب کا کہنا تھا کہ عدالت میں جانے سے روکنا غیر آئینی ہے، پولیس عدالت پر فائرنگ کرنے والوں کو پکڑ نہیں سکتی ہمیں روکا جا رہا ہے، ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ آج معزز عدالت کے جج نے ہمارے کیسوں پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ دینا تھا، کوشش کی جارہی ہے کہ ہمیں انصاف نہ ملے۔
واضح رہے کہ عمر ایوب کیخلاف 9 مئی کے حوالے سے میانوالی میں مقدمہ درج ہیں تاہم گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت میں عمر ایوب کے وکیل بابر اعوان نے کیس سے متعلق دلائل دیے تھے جس پر عدالت کو آج فیصلہ سنانا تھا۔
گندم اسکینڈل میں شہباز شریف اور محسن نقوی براہ راست ملوث ہیں، عمر ایوب
سرگودھا میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ انقلاب نزدیک ہے، حکمرانوں کی رخصتی کا وقت قریب آگیا ہے، قوم عمران خان کی کال کا انتظار کرے، گندم اسکینڈل میں شہباز شریف اور محسن نقوی براہ راست ملوث ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں خوفناک اضافہ کر دیا گیا ہے، بجٹ میں خوفناک مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ حکمران آج اتنا ظلم کریں جتنا کل برداشت کر سکیں، پاکستان میں چند لوگ ملک کی سلامتی سے کھیل رہے ہیں، ہمیں بھارت سے اتنا خطرہ نہیں جتنا ان لوگوں سے۔
بابر اعوان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کو عدالتوں میں پیش نہیں ہونے دیا جا رہا، چیف جسٹس آف پاکستان کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔
Comments are closed on this story.