ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست پر اعتراض ختم، قابل سماعت قرار
لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون 2024 کے خلاف درخواست پر اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔
پنجاب میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف درخواست کی اسکروٹنی کاعمل مکمل ہو گیا، درخواست گزار کے وکیل نے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس میں جمع کروا دی۔
رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواست پر اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔
ذرائع رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ درخواست کو کل بروز منگل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔
ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست پر اعتراض عائد
اسے قبل لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف دائر درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر عائد اعتراض میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار کی جانب سے ہتک عزت بل کے قانون کا نوٹیفکیشن لف نہیں گیا جس کے باعث درخواست کو سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ ہتک عزت کے قانون کے خلاف درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کی وساطت سے دائر کی گئی ہے جس میں وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب بذریعہ پرنسپل سیکریٹری جبکہ صوبائی حکومت کو بھی فریق بنایا گیا۔
ہتک عزت قانون پنجاب حکومت کو مہنگا پڑ گیا، صحافیوں کا سیاسی سرگرمیوں کی کوریج نہ کرنے کا فیصلہ
درخواست گزار کے وکیل نے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس کو جمع کروا دی۔
ہتک عزت بل کی منظوری پر پیپلز پارٹی کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے، ہتک عزت آرڈیننس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ہتک عزت قانون میں صحافیوں سے مشاورت نہیں کی گئی جبکہ ہتک عزت کا قانون جلد بازی میں صحافیوں اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
شہری کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ہتک عزت قانون پر عملدرآمد روکا جائے۔
Comments are closed on this story.