امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ پھر جنسی زیادتی کا انکشاف
امریکا میں امریکی فوجیوں پر حملے کے الزام میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلاؤ اسٹیفورڈ اسمتھ نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ دو ہفتے قبل ایک گارڈ نے سزا کے طور پر ڈاکٹرعافیہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ 49 سالہ عافیہ صدیقی ٹیکساس کے فیڈرل میڈیکل سینٹر (ایف ایم سی) میں 86 سال کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ انہیں نیویارک کی ایک عدالت نے 2010 میں امریکی فوجی اور ایف بی آئی کے اہلکاروں پر گولی مار کر قتل کرنے کی کوشش کا مجرم قرار دیا گیا۔
اس سے قبل سے 5 دسمبر 2023 کو امریکی جیل میں اسیر پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جیل میں کم ازکم دو بارجنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔ عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹیفورڈ کی جانب سے کیے جانے والے اس انکشاف میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومتِ پاکستان ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ 2 بار کی جانے والی جنسی زیادتی کے واقعات سے آگاہ ہے۔
ڈاکٹر عافیہ کو جیل میں 2 بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف
امریکی ریاست ٹیکساس کی فورٹ ورتھ جیل میں قید ڈاکٹرعافیہ سے ملاقات کے بعد انہوں نے عافیہ صدیقی کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں چونکا دینے والا انکشاف کیا۔
انہوں نے امریکا میں پاکستانی نشریاتی ادارے کو ’انٹرویو‘ دیتے ہوئے کہا کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ جیل میں زیادتی کی گئی ہے، اور اس پر کوئی شک نہیں ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ’ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے، جیل میں اب بھی ان کو ریپ اور مسلسل جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘
اسٹیفورڈ اسمتھ نے کہا کہ ’بحیثیت امریکی شہری اس بات پر ”شرمندہ“ ہیں جو امریکی جیل سسٹم نے عافیہ صدیقی کے ساتھ کیا۔
ڈاکٹرفوزیہ کی امریکی جیل میں قید بہن عافیہ صدیقی سے ملاقات کرا دی گئی
انہوں نے بتایا کہ میں نے اس حوالےسے ایک رپورٹ درج کرائی ہے اور وہ اس کے ساتھ جو کچھ کر رہے ہیں وہ جنسی بدسلوکی کے لحاظ سے ناقابل بیان ہے، اور رپورٹ میں بہت تفصیل سے بتایا ہے کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ کس طرح زیادتی ہوئی ہے۔
اسٹیفورڈ اسمتھ نے بتایا کہ عافیہ صدیقی کی تمام شکایات ”حقیقت“ پر مبنی ہے اور یہ کہ امریکی جیل حکام نے ان کے ساتھ ”سخت ترین“ سلوک کیا ہے۔
Comments are closed on this story.