افغانستان میں مبینہ ڈرون حملہ، ٹی ٹی پی ضرار گروپ کے 8 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ
افغانستان کے صوبے پکتیکا میں ایک کار پر کئے گئے فضائی حملے کے نتیجے میں 8 دہشتگردوں کے مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
افغان میڈیا نے مقامی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے فضائی حملے میں ہلاک تمام عسکریت پسند تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رکن ہیں۔
ذرائع نے افغان اخبار ”ہشت صبح“ کو بتایا کہ 12 تاریخ بروز ہفتہ صبح 8 بجے گومل ضلع کے تلخ علاقے میں پک اپ گاڑی پر حملہ ہوا۔
27 ٹن دھماکہ خیز مواد سے لیس مال بردار جہاز بھارت سے اسرائیلی بندرگاہ پہنچ گیا
رپورٹ کے مطابق اس گاڑی میں سوار تمام مسافروں کا تعلق ٹی ٹی پی کے کمانڈر ضرار گنڈا پور گروپ سے تھا۔
افغانستان کی طالبان حکومت اور پاکستان نے ابھی تک اس واقعے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ یہ حملہ آور ڈرون کس ملک کا تھا۔
یہ حملہ پاکستان کے نائب وزیر داخلہ محمد خرم آغا کے آخری دورہ کابل اور ان کی طالبان حکام سے ملاقات کے صرف تین دن بعد ہوا ہے۔
امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی کا نیا منصوبہ پیش کردیا
اس دورے کے دوران محمد نبی عمری نے پاکستان میں چینی انجینئرز پر حملے کے مجرموں کو گرفتار کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
حال ہی میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اسلام آباد چینی انجینئرز کے معاملے کو بار بار اٹھا کر طالبان اور چین کے درمیان تعلقات کشیدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.