ایران میں صدراتی امیدوار زہرا علیہان کون ہیں؟
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد اب نئے صدر کے لیے مختلف نام سامنے آ رہے ہیں۔
تاہم اب ایران کے صدارتی انتخاب میں خاتون بھی امیدوار کے طور پر سامنے آ رہی ہیں، زہرا علیہان سب کی توجہ خوب سمیٹ رہی ہیں۔
پہلی خاتون امیدوار کے طور پر زہرا علیہان نے عالمی میڈیا کی بھی توجہ حاصل کر لی ہے، 57 سالہ زہرا علیہان سابقہ پارلیمنٹیرئین ہیں جبکہ وہ ایک ڈاکٹر ہیں۔
زہرا علیہان کی جانب سے صدر منتخب ہونے کے بعد کرپشن ختم کرنے کا اعادہ ظاہر کیا ہے۔
ماضی میں زہرا علیہان حجاب لازمی قرار دینے کے قانون کی حمایت کرتی رہی ہیں، جبکہ مظاہرین کے لیے موت کی سزا کی بھی حمایت کرتی دکھائی دی ہیں۔
ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل
کیا ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں اسرائیل ملوث تھا؟ اتل ابیب کی وضاحت
تاہم زہرا علیہان کی قسمت ایران کے متنازع قانونی آرٹیکل پر منحصر کرتی ہے، ایران کی گارجئین کاؤنسل کی جانب سے آرٹیکل 115 کے تحت خواتین امیدواروں کو مسترد کر دیتے ہیں، یہ قانون محض مردوں کو ہی بطور امیدوار قبول کرتا ہے۔
تاہم ناقدین اس بات پر وضاحت دیتے ہوئے کہتے ہیں آرٹیکل میں ’مین‘ لفظ کو پرسن سے تشبیہہ دیا گیا ہے، جو کہ محض مرد کی صنف کی ترجمانی نہیں کرتا ہے۔
واضح رہے تہران کے مئیر علی رجا زقانی، قانون دان مسعود پیزیشکیان، سابق فوجی کمانڈر وحید ہاغانیان بھی صدارتی امیدوار کی فہرست میں شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.