کشمیری شاعر احمد فرہاد کی چیک اپ کیلئے مظفر آباد منتقلی
آزاد جموں و کشمیر کے زیرِحراست شاعر احمد فرہاد شاہ کو ہفتے کے دن طبی معائنے کے لیے مظفر آباد کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل اُن کے وکیل سید ذوالقرنین نقوی نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران طبی معائنے کی استدعا کی تھی۔
سید ذوالقرنین نقوی نے جمعرات کو سیشن کورٹ کے علاوہ ضلع کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں بھی درخواست دائر کی تھی۔
جمعہ کو سماعت اس لیے نہ ہوسکی کہ پولیس نے معاملے کو کہتے ہوئے معرضِ التوا میں رکھنے کی استدعا کی تھی کہ اس نے عدالت میں اپنی نمائندگی کے لیے حکومت سے خصوصی وکیلِ استغاثہ مقرر کرنے کی درخواست کر رکھی ہے۔
حکومت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چودھری منظور کو اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کیا جبکہ درخواست دہندگان نے بھی سخت گیر موقف کے حامل وکیل کرم داد خان اور فضل محمود بیگ کو 12 وکلا کی ٹیم میں شامل کیا۔
عدالت کے روبرو اپنے دلائل میں کرم داد خان نے کہا کہ ان کا موکل مظفر آباد میں مجمع کو تشدد پر کیونکر اکسا سکتا تھا جبکہ اُس وقت وہ اسلام آباد میں تھا اور آزاد کشمیر میں فون سروس تھی نہ انٹرنیٹ۔
کرم داد خان نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ ان کے موکل کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 15 مئی کو اسلام آباد سے اغوا کیا اور 29 مئی تک غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بعد گجر کوہالا چیک پوسٹ کے نزدیک چھوڑ دیا تاکہ دھیر کورٹ پولیس ایک جعلی ایف آئی آر کی بنیاد پر دوبارہ گرفتار کرسکے۔
Comments are closed on this story.