اقلیتوں کے حقوق بھی اتنے ہی ہیں جتنے میرے ہیں، جسٹس منصور علی شاہ
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ججز بھی آئیں، اقلیتوں کے حقوق بھی اتنے ہی ہیں جتنے میرے ہیں۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں مینارٹی رائٹس فورم کے زیر اہتمام جسٹس اے آر کارنیلیس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ، لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی، فیڈرل شریعت کورٹ کے جج جسٹس محمد انوار، چیف جسٹس پاکستان ریٹائرڈ تصدیق حسین جیلانی سمیت دیگر نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آپ کیلئے اقلیت کا لفظ مناسب نہیں یہ تو آپ کی تعداد کو ظاہر کرتا ہے، لیکن آئین کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں کے حقوق ہم سے کئی لحاظ سے زیادہ ہیں، کم نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ججز آئیں۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ میں نبی اکرم ﷺ نے اپنے عمل سے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا، یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مذہبی تشدد چوتھے نمبر پر ہے، اور مذہبی آزادی میں نچلے نمبروں پر رکھے جاتے ہیں، معاشرے میں برداشت کا ہونا ضروری ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ جسٹس اے آر کارنیلیس کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، آئین ہر شہری کو مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، برداشت کے کلچر کو فروغ دے کر اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :جسٹس منصور علی شاہ پر قسمت مہربان، زیادہ عرصہ چیف جسٹس رہیں گے
تقریب سے چیف جسٹس پاکستان ریٹائرڈ تصدیق حسین جیلانی اور فیڈرل شریعت کورٹ کے جج جسٹس انوار سعید سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور اقلیتوں کے حقوق پر روشنی ڈالی۔
Comments are closed on this story.