حیدرآباد میں سلنڈر دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی، 52 زخمی
حیدر آباد کے علاقے پریٹ آباد میں گزشتہ دنوں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، افسوسناک واقعہ میں 6 بچوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی، جب کہ جھلس کر زخمی ہونے والے51 افراد کو کراچی کے سول اور پٹیل اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ہفتے کو حیدر آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے متاثرین سے ملاقات کی اور میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
تفصیلات کے مطابق حیدر آباد میں پریٹ آباد میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکا ہوا جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، آتشزدگی کے باعث دکان میں موجود کئی سلنڈر دھماکوں سے پھٹ گئے۔
دھماکے اور آتشزدگی سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
آگ میں جھلسنے سے خواتین اور بچوں سمیت 52 افراد جھلس گئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
واقعہ کے بعد پریٹ آباد میں سلنڈر دھماکے سے لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تھا، فائر بریگیڈ کی 5 گاڑیوں نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔
سلنڈر دھماکے نے ارد گرد کے 4 گھروں کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا۔ علاقہ مکین کے مطابق گھروں میں موجود خواتین، بچے اور مرد بھی زخمی ہوئے۔
مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک
ہفتے کو کراچی کے سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری کا کہنا ہے کہ حادثے میں جھلسنے والے اسپتال میں داخل تمام افراد کی حالت تشویشناک ہے، مریض پچاس فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں۔
دوسری طرف پٹیل اسپتال میں داخل مریضوں کی حالت بھی انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کا رد عمل
ہفتے کو حیدرآباد میں متاثرین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا کہ کہ پیپلز پارٹی پندرہ سال سے سندھ پر حکمرانی کررہی ہے لیکن صحت کی سہولیات کا صرف ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے، 9 سے زائد اموات ہوگئیں لیکن وزرا کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما حیدرعباس رضوی نے کہا کہ حیدرآباد میں سلنڈر پھٹنے کے بعد آگ بجھانے کیلئے فائر ٹینڈر تک نہیں تھا ، جو لوگ اس سانحے میں جھلس گئے انہیں یہاں کوئی طبی سہولت نہیں ملی بلکہ انہیں دو گھنٹے کی طویل مسافت کے بعد کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، حکمرانوں کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا فلنگ اسٹیشن سے متعلق بڑا اعلان
افسوسناک واقعے کے اگلے روز وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے وزراء کے ہمراہ سول اسپتال کے برنس وارڈ میں مریضوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے حیدرآباد میں تمام غیر قانونی فلنگ اسٹیشن کے خلاف کریک ڈاون کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ ہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حیدرآباد میں غیرقانونی فلنگ اسٹیشن کیخلاف آپریشن کا حکم دیدیا ہے۔
مراد علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کہ وفاق سے گیس نہیں مل رہی اس لیے اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ گیس نہ ہونے سے سلنڈرز کے استعمال میں اضافہ ہوا۔
واقعہ کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سول اسپتال برنس وارڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حیدرآباد میں سلنڈر پھٹنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ماؤں کی گودوں میں ان کے بچوں کی لاشیں ہیں، ہم بدقسمت لوگ ہیں اپنے لوگوں کےلیےکچھ کر نہیں سکتے۔
انھوں نے کہا تھا کہ غیر معیاری گیس سلنڈرز کیسے مل جاتے ہیں۔ محلوں میں گیس فلنگ کی دکانیں کیسے کھل جاتی ہیں۔ حادثے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینی چایئے۔
Comments are closed on this story.