غزہ آپریشن پر احتجاج، برازیل نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلالیا
غزہ میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی اسرائیلی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے برازیل نے احتجاجاً تل ابیب سے اپنا سفیر واپس بلالیا۔ برازیل کے اس اقدام کے بارے میں اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اُسے اب تک برازیل کی طرف سے باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ برازیل کے صدر لوئی اناشیو لیولا ڈا سلوا نے کئی مواقع پر غزہ کی صورتِ حال کو ہولو کاسٹ سے مشابہ عمل قرار دیا ہے۔
دوسری جنگِ عظیم کے دوران جرمن نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کے بہت بڑے پیمانے پر قتلِ عام کے لیے ہولوکاسٹ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
غزہ آپریشن کے حوالے سے کئی ماہ کے شدید اختلافات اور دوطرفہ تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی کے بعد برازیل نے بدھ کو اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلالیا۔ اس اقدام کا اعلان برازیل کے سرکاری گزٹ میں کردیا گیا ہے۔
تل ابیب میں برازیل کے ناظم الامور کو اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے۔ چند ماہ قبل برازیلی صدر لیولا ڈا سلوا کی طرف سے غزہ آپریشن کو ہولوکاسٹ سے مشابہ قرار دیے جانے پر اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کیٹز نے برازیلی سفیر فریڈریکو مییر کو عوامی سطح کی تادیب کے لیے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع ہولوکاسٹ میوزیم طلب کیا تھا۔
برازیل نے اسرائیل میں سفارت خانہ بند کرنے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا۔ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی سطح بہرحال گرگئی ہے۔ برازیل کی وزارتِ خارجہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ اسرائیلی کے ایک اعلیٰ سفارت کار کی طرف سے فریڈریکو مییر سے توہین آمیز سلوک کے بعد برازیل کی حکومت نے انتہائی قدم اٹھایا ہے۔
فریڈریکو مییر کا جنیوا تبادلہ کردیا گیا ہے جہاں وہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں میں برازیل کے مشن کا حصہ ہوں گے۔
Comments are closed on this story.