Aaj News

جمعہ, نومبر 08, 2024  
05 Jumada Al-Awwal 1446  

خشک دودھ پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی، کنفکشنری اشیا سستی ہونے کا امکان

خشک دودھ کی کسٹمز ویلیوئیشن آخری بار 27 اپریل 2022 کو کی گئی تھی، عالمی منڈی میں قیمتیں نیچے آچکی ہیں
شائع 26 مئ 2024 09:50am

حکومت نے خشک دودھ پر ڈیوٹی گھٹانے کا عندیہ دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں دودھ اور اُس سے تیار ہونے والی (کنفکشنری) اشیا سستی ہوسکتی ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوئیشن کراچی نے نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، یورپ، کینیڈا، امریکا، ترکی اور ایران سے درآمد کیے جانے والے اسکِمڈ ملک پاؤڈر اور انسٹنٹ ملک پاؤڈر کی نئی کسٹمز ویلیو مقرر کی ہیں۔

اس حوالے سے رو بہ عمل رولنگ دو سال پرانی تھی اور عالمی منڈی کے حالات کی درست عکاسی نہیں کر رہی تھی۔ اسٹیک ہولڈرز نے بتایا تھا کہ عالمی منڈی میں خشک دودھ کی قیمت میں کمی آرہی ہے۔ پاکستان میں درآمد کیا جانے والا خشک دودھ سب سے زیادہ کنفکشنری آئٹمز کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں خشک دودھ کا گھریلو استعمال کم ہے کیونکہ لوگ کھلا دودھ استعمال کرنے کو ترجیح دیتے یا پھر دیہات کی ڈیریوں سے جمع کیا ہوا دودھ پیکیجنگ کے بعد بازار میں دستیاب ہوتا ہے۔ پانچ سال تک کے بچوں کے لیے خشک دودھ کی کھپت البتہ زیادہ ہے۔

یہ ویلیوئیشن 27 اپریل 2022 کو مقرر کی گئی تھی تب ایک امریکی ڈالر کی قدر 190 پاکستانی روپے کے برابر تھی۔ اس وقت ایک ڈالر کی قدر 278 پاکستانی روپے کے مساوی ہے۔ اس حوالے سے مارکیٹ کے حالات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔

نئی کسٹمز ویلیوئیشن کا اطلاق خشک دودھ کے 5 کلو گرام کے پیکٹ، بلک پیکیج اور ویجیٹیبل فیٹ والے خشک دودھ پر ہوگا۔

SKIMMED MILK

NEW CUSTOMS VALUATION

CONFECTIONARY ITEMS