Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’دوسری شادی کیلیے پہلی بیوی سے اجازت کا قانون خلاف اسلام ہے‘ قانون وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج

دائر درخواست میں وزرات قانون، اسلامی نظریاتی کونسل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا
شائع 25 مئ 2024 04:38pm

دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت کا قانون فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

دائر درخواست میں وزرات قانون، اسلامی نظریاتی کونسل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت کا قانون خلاف اسلام ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا آئین کے مطابق اسلامی اصولوں کے خلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ آئین کے مطابق کوئی خلاف اسلام قانون بنے تو فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ریسرچ کے مطابق 35 سال سے بڑی عمر کی ایک کڑورخواتین شادی کی منتظر ہیں۔ عدالت دوسری شادی کےلیے بیوی سے اجازت کے قانون کو خلاف اسلام قرار دے کر کالعدم قرار دے.

واضح رہے کہ رواں برس 16 مارچ کو فیملی کورٹ لاہور نے پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے والے شخص کو سات ماہ قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانےکی سزا سنائی تھی۔ بیوی سے تحریری اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنا شوہر کو مہنگا پڑ گیا۔

فیملی کورٹ لاہور کے جج عدنان لیاقت نے خاتون کی درخواست پر فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ محمد اورنگزیب خان نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی، دوسری شادی کے لیے قانونی طور پر تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔

پاکستان

Marriage

Second Marriage without first wife's permission