امریکا پر حملے کرنے کیلیے افریقا، مشرقِ وسطیٰ کے تارکینِ وطن فوج بنا رہے ہیں، ٹرمپ کا نیا شوشہ
سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سفید فام ووٹرز کو رِجھانے کے لیے تارکینِ وطن کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہیے۔ امریکی عوام میں تارکینِ وطن کے حوالے سے عمومی طور پر اور غیر قانونی تارکینِ وطن کے حوالے سے خصوصی طور پر عدمِ تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے۔ سیاسی اکھاڑے میں اترنے والے عدمِ تحفظ کے اِس احساس سے کھیل کر اپنا ووٹ بینک مضبوط بناتے رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انتخابی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بڑھک لگائی ہے کہ افریقا، مشرقِ وسطیٰ اور دیگر خطوں سے آنے والے تارکینِ وطن امریکا پر اندرونی حملوں کے لیے ایک بڑی فوج تشکیل دے رہے ہیں۔
نیویارک کے علاقے ساؤتھ برانکس میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے چین، افریقی ملک کانگو اور دیگر ممالک سے آنے والے تارکینِ وطن کو امریکا کی اندرونی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیا جبکہ تازہ ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تارکینِ وطن کے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا امکان بہت کمزور ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کروٹونا پارک میں یہ کہتے ہوئے نیو یارک کے ووٹرز کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی کہ تارکینِ وطن میں کم و بیش تمام ہی توانا مرد ہیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ایک بڑی فوج تیار کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہمیں اندر سے دبوچنا چاہتے ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ بارہا بلا جواز طور پر تارکینِ وطن پر پُرتشدد جرائم کو بڑھاواد دینے کا الزام لگاتے ہوئے اُنہیں حیوان کہا ہے اور اُن پر امریکا کی رگوں میں دوڑنے والے خون کو زیر آلود کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ سامعین کے سامنے سند کے طور پر وہ مستند اعداد و شمار کے بجائے اِکا دُکا واقعات پیش کرتے رہے ہیں۔
کروٹونا میں اپنے ممکنہ ووٹرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم اِن تارکینِ وطن کو مزے سے یہاں آنے، بسنے اور ہمارا ملک ہتھیانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ساتھ ہی ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ اگر وہ دوبارہ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہوئے تو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا کرمنل ڈیپورٹیشن آپریشن چلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :
ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن سے متعلق 2حکم ناموں پر دستخط کردیئے
امریکی صدر کا میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کرنے کا حکم
امریکاکا میکسیکو کی سرحد پر مزید 3ہزار750فوجی بھیجنے کا اعلان
Comments are closed on this story.