وزیراعظم کی آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات، مرحوم صدر کا وژن جاری رکھنے کا عزم
وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ امام خامنہ ای سے تہران میں ملاقات کی اور مرحوم صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے حوالے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت پر ایران کے شہر تہران میں پہنچے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
تہران پہنچنے کے بعد وزیراعظم تعزیتی ہال گئے جہاں انہوں نے ایرانی صدر اور رفقاء کے جاں بحق ہونے پر ایرانی حکام سے اظہار تعزیت کیا۔
بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور مرحوم صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور دیگر کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے صدر رئیسی کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی ایک وژنری رہنما تھے جنہوں نے اپنے ملک اور اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔
ملاقات کے دوران مرحوم صدر رئیسی کے اپریل 2024 میں دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں ان کے قابل تعریف کردار کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر کے ویژن کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر اپنے ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
’45 سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کیا‘ فیصلے کی ذمہ دار ایرانی حکومت ہے، امریکا
شہباز شریف نے برادر ملک ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کے اتحاد اور غزہ کے محصور عوام کے لیے صدر رئیسی کی خدمات تاریخ میں لکھی جائیں گی۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر امریکی سینیٹر خوش، ایران میں بھی جشن؟
اس موقع پر ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے جذبات کو محسوس کرتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہیت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور پاک ایران تعلقات کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر رئیسی کے وژن کو آگے بڑھائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔
حادثے کا پسِ منظر
یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں 9 افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھے۔
Comments are closed on this story.