Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر ڈھونڈ نکالنے والے ترک ڈرون آقنجی کی کیا خصوصیات ہیں

ڈرون 'آقنجی' نے جائے حادثہ کی شناخت میں اہم کردار ادا کیا
شائع 20 مئ 2024 11:22am
تصویر بذریعہ: دائیں طرف، ترکش ڈرون آقانجی/ ترکش ویب سائٹ/ بائیں طرف، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر جائے حادثہ پر/ اے ایف پی
تصویر بذریعہ: دائیں طرف، ترکش ڈرون آقانجی/ ترکش ویب سائٹ/ بائیں طرف، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر جائے حادثہ پر/ اے ایف پی

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی شناخت جدید ڈرون کے ذریعے کی گئی ہے، جو کہ آقنجی ڈرون ہے۔ تاہم یہ ڈرون اپنے دلچسپ فیچرز کے باعث مقبول ہے۔

گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ ہیان ایرانی صوبے آزربائیجان سے واپس پر حادثے کا شکار ہوئے تھے، تاہم اب دونوں اعلیٰ عہدیداران کے حادثے میں جاں بحق ہونے سے متعلق تصدیق کر دی گئی ہے۔

ایرانی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے سربراہ پیر حسین کولیوند کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ ریسکیو آپریشن میں 73 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، جبکہ ترکش ڈرون کی مدد سے دو ہاٹ مقامات کی شناخت ہوئی تھی، جہاں ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا ہے۔

ترکیہ کے ہائی ایلٹیٹیوڈ لانگ اینڈیورینس ایریئیل وہیل ’آقنجی‘ کی مدد سے جائے حادثہ کے مقام کی شناخت ممکن ہوئی ہے، ڈرون کی مدد سے حادثے کے مقام پر گرم درجہ حرارت کے باعث شناخت واضح ہو پائی۔

ایرانی صدر کے حادثے سے ایک دن قبل آزربائیجان کے صدر کا حیران کن بیان وائرل

جبکہ ایرانی ریوولیوشن گارڈز کارپس کے کمانڈر کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ ہیٹ سورس کے مقام کو ہی ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام کے طور پر ڈرون نے ڈیٹیکٹ کیا۔

آقنجی ڈرون دراصل ترکش ڈیفینس فورس ’بیکار‘ کی جانب سے مینوفیکچر کیا گیا ہے، جبکہ اس ڈرون کے پہلے تین یونٹس اگست 2021 میں ترکش آرمڈ فورسز میں شامل کیے گئے تھے۔

ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر صدر مملکت، وزیراعظم کا بیان سامنے آگیا

آقنجی ڈرون میں 2 ٹربو پروپ انجنز موجود ہیں جو کہ 450 ہارس پاور یا 750 ہارس پاور سے لیس ہیں، جبکہ اس ڈرون میں الیکٹرانک اور ای سی ایم سسٹم کی سپورٹ بھی موجود ہے۔

آقنجی ڈرون میں ڈوئل سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹمز، ایئر ٹو ایئر ریڈار، کولیشن ایوائڈنس ریڈار اور ایڈوانس سینتھیٹک اپرچر ریڈار موجود ہے۔

دوسری جانب ترکیہ کی جانب سے پہلی مرتبہ آقنجی ڈرون کو شمالی عراق کی گفاؤں اور پہاڑی علاقوں میں پناہ لینے والے پی کے کے دہشتگرد تنظیم کے ممبران کی تلاش کے لیے ترکش ملٹری کی جانب سے کامیابی سے استعمال کیا گیا تھا۔

’ہارڈ لینڈنگ‘ کس چیز کا کوڈ ہے، ایرانی میڈیا صدر کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہونے پر یہ الفاظ کیوں دہرا رہا ہے؟

جبکہ ترکیہ میں آنے والے 2023 کے زلزلے میں 9 آقنجی ڈرون تقریبا 1551 گھنٹے تک زلزلے سے متاثر زون میں گھومتے رہے اور امدادی ٹیموں کے لیے مدد فراہم کرتے رہے۔

حیرت انگیز طور پر اس ڈرون میں نقصاندہ علاقوں کی نشاندہی، سرچ اور ریسکیو سپورٹ کے لیے اپ ڈیٹس اور ڈیٹا ٹیموں کو فراہم کرنے کا فیچر موجود ہے۔

جبکہ اس ڈرون میں ایکٹو الیکٹرانیکلی اسکینڈ ایرے موجود ہے، جسے ایم یو آر اے ڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ سگنل انٹیلی جنس سوٹ (ایس آئی جی آئی این ٹی)، الیکٹرانک وار فئیر، سروئیلنس سسٹم، سیٹ کام موجود ہے۔

آقنجی کی تاریخ:

تصویر بذریعہ: انادولو ایجنسی، ترکیہ

آقنجی لفظ دراصل ترک زبان سے لیا گیا ہے، جس کا مصدر ہے آق مق۔ آق مق کے معنی ہیں ’گرایا جانا، انڈیلنا، جبکہ آقنجی کے معنی ہیں ’غزوہ، دشمن کے علاقے پر ناگہانی حملہ کرنے والا دستہ۔

جبکہ آقنجی سلطنت عثمایہ کی ابتدائی صدیوں میں غیر منظم اور بے قاعدہ گھڑ سوار فوج تھی، جسے یورپ میں استعمال کرنے کی غرض سے تیار کیا گیا تھا۔

drone

turkiye

Army Chief General Asim Munir

Ibrahim Raeesi

Iran Helicopter Crash

Iran President Helicopter Crash

Akinji

turkish drone

Akıncı