Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جسٹس مسرت ہلالی دل کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل، اب طبیعت کیسی ہے؟

سٹس مسرت ہلالی کو اسپتال میں 2 اسٹنٹ ڈالے گئے
شائع 19 مئ 2024 09:15pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ فائل

سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی کو دل کی تکلیف ہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی کو پشاور میں دل کی تکلیف ہوئی، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی کو اسپتال میں 2 اسٹنٹ ڈالے گئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی اسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں ان کی طبیعت بہتر اور حالت خطرے سے باہر ہے۔

ڈاکٹرز نے جسٹس مسرت ہلالی کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تقرری کی منظوری دے دی گئی

واضح رہےکہ جسٹس مسرت ہلا لی کو پشاورہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا اعزاز بھی حاصل ہے، انہوں نے جولائی 2023 میں سپریم کورٹ کی جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

جسٹس مسرت ہلالی کون ہیں؟

جسٹس مسرت ہلالی نے اُس وقت ایک جج کے حیثیت سے حلف اٹھایا جب خیبرپختونخوا میں شدت پسندی عروج پر تھی اور ان دنوں میں جبری گمشدہ افراد کے کیسز بڑی تعداد میں رپورٹ ہو رہے تھے، جبکہ انہی دنوں میں ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشن جیسے قوانین بھی سامنے آئے تھے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کچھ اہم فیصلے بھی دئے اور ان میں فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں اور ایف سی آر کے بارے میں فیصلے قابلِ ذکر ہیں۔

8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہونے والی جسٹس مسرت ہلالی نے خیبر لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1983 میں وکالت کا آغاز کیا۔

انہوں نے 1988 میں ہائیکورٹ، جبکہ 2006 میں سپریم کورٹ کا لائسنس بھی حاصل کر لیا جبکہ 1988 میں جسٹس مسرت ہلالی پشاور بار کی پہلی خاتون سیکریٹری منتخب ہوئیں۔

جسٹس مسرت ہلالی 1992 سے 1994 تک بار کی نائب صدر رہیں جبکہ 1997 میں دوسری بار سیکریٹری منتخب ہوئیں جبکہ وہ سال 2001 بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا تعینات ہوئیں۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مسرت ہلالی کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کی سفارش

جسٹس مسرت ہلالی کو پشاور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بنانے کا امکان

جسٹس مسرت ہلالی 2007 کی وکلاء تحریک میں بھرپور سرگرم رہیں اور احتجاجی مظاہروں میں مرد وکلاء کے شانہ بشانہ شرکت کرتی رہیں، 2013 میں وہ پشاور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج تعینات ہوئیں اور 2014 میں مستقل جج بن گئیں۔

اس کے علاوہ انہیں پشاور ہائیکورٹ بار کی نائب صدر، سیکریٹری، خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، پہلی صوبائی محتسب کے عہدوں پر فائز رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ بار ایسویسی ایشن کی ایگزیگٹو ممبر بھی رہ چکی ہیں، وہ چیئرپرسن انوائرنمنٹل پروٹیکش ٹربیونل بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

Supreme Court

peshawar

Peshawar High Court

Justice Musarrat Hilali

supreme court women judge