Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

کرغزستان میں پھنسے طلبہ کیلیے بڑا اقدام، جو طلبہ واپس آنا چاہیں حکومتی خرچ پر واپسی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم

ترجمان دفتر خارجہ نے طلبہ کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کی یقینی دہانی کرائی اور طلبہ سے ہیلپ لائن پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے
اپ ڈیٹ 18 مئ 2024 08:23pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کو طلبہ کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ جو طلبہ واپس آنا چاہیں، حکومتی خرچ پر فوری واپسی یقینی بنائیں گے اور طلبہ اور والدین کے مابین روابط کیلئے سفارتخانہ ہر قسم کی معاونت فراہم کرے۔ دوسری جانب وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانے نے ایمرجنسی نمبر فراہم کر دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے امیرمقام کوآج ہی بشکیک جانے کی ہدایت کردی جہاں وہ پاکستانی طلبہ سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ زخمی پاکستانی طلبا کاعلاج یقینی بنائیں گے، مشکل وقت میں انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

جو واپس آنا چاہتے ہیں حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی، ترجمان دفتر خارجہ

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ کرغزستان میں کسی پاکستانی طالبعلم کی گرفتاری کی اطلاع نہیں جبکہ طلبہ کہتے ہیں انہیں کرغزستان میں ہی تحفظ فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ نہیں چاہتے کہ ان کی تعلیم پر کوئی ہرج آئے اور انہیں انخلا کرنا پڑے لیکن جو واپس آنا چاہتے ہیں حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کرغزستان میں پاکستان کا بہت چھوٹا سا مشن ہے اسی لیے دفترخراجہ میں کرائسس مینجمنٹ یونٹ بنادیا ہے جس پر کالیں موصول ہورہی ہیں۔

ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد طلبا کو رہنمائی اور حوصلہ فراہم کرنا ہے، بشکیک میں طلبا کی یقینی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق بشکیک میں حالات اب بہتر ہیں اور کرغزی انتظامیہ نے جتھوں کے خلاف ایکشن لیا ہے۔

شہبازشریف کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ

اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انھیں خود ہاسٹلز کا دورہ کرکے طلبہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طلبہ کو مدد و معاونت فراہم کی جائے۔

پاکستانی سفیر نے بتایا کہ واقعے میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، سفارتخانہ زخمی طلباء کی معاونت کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ طلبہ کے والدین کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں، اور انھیں بروقت معلومات فراہم کرتے رہیں۔

شہباز شریف نے سفارتخانے کو زخمی طلبا کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جو زخمی طلبا پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں، ان کی واپسی کا انتظام کیا جائے، اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کرغزستان میں صورتحال کی خود نگرانی کر رہا ہوں، اپنے طلبا کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ہماری حکومت، کرغزستان کی حکومت کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ سفارت خانے نے ایمرجنسی نمبر جاری کر دیے ہیں۔

دوسری جانب نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ مقامی حکام کے ساتھ رابطےمیں ہے، بشکیک میں طلبا پر حملے کے باعث تشویش ہے۔

PM Shehbaz Sharif

Kyrgyzstan

group clash

Kyrgyzstan Clash