Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

سرکاری قرضہ 39.7 کھرب روپے تک پہنچ گیا

وفاقی مالیاتی خسارے کی 58 فیصد فنانسنگ ملکی ذرائع اور 42 فیصد بیرونی ذرائع سے کی گئی، قومی اسمبلی میں اعداد و شمار پیش
شائع 17 مئ 2024 10:24am

قومی اسمبلی میں پیش کردہ ڈیٹ پالیسی اسٹیٹمنٹ کے مطابق ستمبر 2023 کے اختتام پر بیرونی قرضہ 86.36 ارب ڈالر اور ملکی قرضہ کل سرکاری قرضوں کا 39.7 کھرب تک روپے ریکارڈ کیا گیا۔

بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ڈیٹ پالیسی اعلامیے کے مطابق وفاقی مالیاتی خسارے کی 58 فیصد فنانسنگ ملکی ذرائع اور 42 فیصد بیرونی ذرائع سے کی گئی۔

حکومت نے قلیل مدتی قرضوں (ٹی بلز) کے تقریبا 452 ارب روپے کے اسٹاک کو ریٹائر کیا اور 2 ہزار ارب روپے سے زائد کے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) جاری کیے جبکہ ایک ہزار 600 ارب روپے کی میچورٹی اور اجارہ سکوک کے زیرو میچورٹی کے مقابلے میں 657 ارب روپے جاری کیے گئے۔

جون 2023 کے اختتام پر بیرونی قرضہ 84.1 ارب ڈالر (38 فیصد) ریکارڈ کیا گیا تھا اور داخلی قرضہ کل سرکاری قرضوں کا 38.81 ٹریلین روپے (62 فیصد) ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ڈیٹ پالیسی اسٹیٹمنٹ (جنوری تا 2024) کے مطابق طویل مدتی قرضہ (ایک سال سے زائد) 86.2 ارب ڈالر ہے۔ پیرس کلب کا 7.7 ارب ڈالر کا قرض، کثیر الجہتی کا 44.9 ارب ڈالر، دیگر دو طرفہ 17.572 ارب ڈالر، یورو/سکوک گلوبل بانڈز کا 7.8 ارب ڈالر کا قرضہ، 5.55 ارب ڈالر کے کمرشل قرضے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹس 560 ملین ڈالر اور 25 ملین ڈالر این بی پی/ بی او سی ڈپازٹس/ پی بی سی وغیرہ۔ قلیل مدتی قرضوں کے لیے کثیر الجہتی قرضوں کی مالیت 159 ملین ڈالر ہے۔

ڈیٹ پالیسی اسٹیٹمنٹ (جنوری تا 2024) کے مطابق جون 2023 کے اختتام پر طویل مدتی قرضہ (ایک سال سے زائد) 83.89 ارب ڈالر ہے۔ پیرس کلب کا 7.901 ارب ڈالر، دیگر دوطرفہ قرضوں کا 44.49 ارب ڈالر، دیگر دوطرفہ قرضوں کا 17.572 ارب ڈالر، یورو/سکوک گلوبل بانڈز کا 7.8 ارب ڈالر کا قرضہ، 5.564 ارب ڈالر کے کمرشل قرضے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹس 534 ملین ڈالر اور 28 ملین ڈالر این بی پی/ بی او سی ڈپازٹس/ پی بی سی وغیرہ۔ قلیل مدتی قرضوں کے لیے کثیر الجہتی قرضوں کی مالیت 160 ملین ڈالر ہے۔

ڈیٹ پالیسی اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ 25.55 ارب روپے مستقل قرضہ ہے جس میں 382.5 ملین روپے کے پرائز بانڈز، 22.01 ارب روپے کے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) اور 3.151 ارب روپے کے سرکاری اجارہ سکوک شامل ہیں۔

فلوٹنگ قرض9.335 ارب روپے، 2.93 ارب روپے کا غیر فنڈڈ قرضہ اور اسٹیٹ بینک نے جی او پی کو ایس ڈی آرز کے عوض 475 ملین روپے کا قرض، 384 ملین روپے کے غیر ملکی کرنسی کے قرضے ہیں۔

ڈیٹ پالیسی کے مطابق مالی سال 2023 کے دوران بیرونی ذرائع سے مجموعی طور پر 14.73 ارب ڈالر کی ادائیگی کے مقابلے میں 9.889 ارب ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

قرضہ پالیسی کے مطابق مالی سال 2023 کے دوران بیرونی ذرائع سے 14.73 بلین ڈالر کی ادائیگی کے مقابلے میں مجموعی طور پر 9.889 بلین ڈالر کی ادائیگیاں ہوئیں۔

یہ رقم کثیر الجہتی اداروں کی جانب سے 6.3 ارب ڈالر (تقریبا 64 فیصد) دی گئی جس میں سے زیادہ تر رقم ایشیائی ترقیاتی بینک (2.3 ارب ڈالر)، عالمی بینک (2 ارب ڈالر) اور آئی ایم ایف (1.2 ارب ڈالر) کی جانب سے آئی۔

دوطرفہ ترسیلات زر 1.4 ارب ڈالر تھیں جن میں سے 1.2 ارب ڈالر سعودی تیل سہولت اور 2.2 ارب ڈالر غیر ملکی کمرشل بینکوں کی جانب سے ترسیلات زر تھیں۔

پاکستان

New IMF Program

SHARES FOR DEBT