نیب ترامیم کیس: چیف جسٹس کی کس بات پر عمران خان مسکرا دیے؟
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس پر مسکرا دیے۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں 2022 کی ترامیم کالعدم قرار دی تھیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ تو آپ ٹیکنیکل اعتراض اٹھا رہے ہیں۔ وکیل مخدوم علی خان بولے یہ ٹیکنیکل اعتراض بھی موجود ہے۔
نیب ترامیم کیس: عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش
چیف جسٹس نے زیرلب مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہم ان سوالات پر بانی پی ٹی آئی سے جواب لیں گے، بانی پی ٹی آئی یہ نکات نوٹ کرلیں۔
ویڈیو لنک پر موجود بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس کو زیرلب مسکراتے دیکھا تو وہ بھی نہ رہ سکے اور منہ پر ہاتھ رکھ کر مسکرا دیے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے نیب ترامیم کیس میں وفاقی حکومت کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کی، بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔
عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک ضمانت کی درخواست پر 20 مئی کو دلائل طلب
نیب ترامیم کیس میں آج سماعت کے لیے عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.