خیبرپختونخوا میں گورنر ہاؤس سے جوڑا نیا تنازع: بیرسٹر سیف اور فیصل کریم کنڈی آمنے سامنے
پشاور: بات چیت کی پیشکش اور کھانے کی دعوت بھی برف پھر بھی پگھل نہ سکی۔ گورنر کے لیے اسلام آباد میں کے پی ہاؤس کے دروازے بند جبکہ گورنر بلاک وزرا اور ارکان اسمبلی کو دے دیا گیا۔
گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے اور اب بات بڑھتے بڑھتے کے پی ہاؤس اسلام آباد تک پہنچ گئی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کے پی ہاؤس انیکسی خالی کروا لی اور گورنر فیصل کریم کنڈی کی رہائش گاہ اپنی تحویل میں لے لی جبکہ متعلقہ اسٹاف کو بھی آگاہ کر دیا۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے تصیدیق کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں گورنرکے لئے مختص بلاک ختم کردیاگیا جبکہ فیصلہ صوبائی کابینہ کےگزشتہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزرا اورممبران اسمبلی کے لئے رہائش کا مسئلہ درپیش تھا، گورنرانیکسی فی الحال ممبران صوبائی اسمبلی اوروزراء استعمال کریں گے، گورنر کے لیے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائشی بندوبست کیا جارہا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگورنر فی الحال سندھ ہاؤس میں قیام کا بندوست کریں، گورنردل نہ ہاریں سندھ ہاؤس میں انکاداخلہ بند نہیں کریں گے، گورنرکےرہائش کے لیے متبادل انتظام کیا جارہا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف گورنر کی اسلام آباد میں کئی گھرہیں۔
کے پی ہاؤس میں گورنرکی اینکسی کوبند کرنا غیرآئینی ہے
دوسری جانب گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی ہاؤس میں گورنرکی اینکسی کوبند کرنا غیرآئینی ہے، گورنرہاؤس کسی قسم کی سازش کاگڑھ نہیں بنےگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب نےمل کرصوبےکی ترقی میں کرداراداکرناہے، وزیراعلی کوگورنرہاؤس میں دعوت دی ہے، تمام سیاسی لوگ مل کرمسائل حل کرنےمیں کرداراداکریں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گورنرہاؤس میں کسی وزیراعلی کی آمد پر پابندی نہیں ہے، سیاسی جنگیں سیاسی میدان میں لڑیں گے۔
Comments are closed on this story.