خودکشی یا قتل: ڈیفنس کراچی کے بنگلے میں 16 سالہ ملازمہ کی ہلاکت کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں 16 سالہ لڑکی کی ہلاکت کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا
واضح رہے کہ چند روز قبل لڑکی کی پھندا لگی لاش ایک بنگلے سے ملی تھی، لڑکی کی شناخت فریحہ کےنام سے ہوئی تھی، لاش کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ابتدائی طور پر وجہ موت محفوظ کرلی گئی تھی جبکہ پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کےبعد حیدرآباد کے لئے روانہ کردی تھی ۔
ڈیفنس کراچی میں بنگلے سے 16 سالہ ملازمہ کی لاش برآمد
اب مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج ایف آئی آر میں مبینہ طور پر قتل کا شبہ بنگلے کے مالکان اور ملازمین پر ظاہر کیا گیا ہے۔ مدعی ایف آئی آر کے مطابق بیٹی پاریہ کو 10 ماہ قبل بنگلے میں ملازم رکھوایا تھا، فریحہ مستقل طور پر بنگلے میں ہی رہائش پذیر تھی۔
مقتولہ کے والد کے مطابق 12مئی کو بیٹی کو فون کیا جس نے تقریبا پون گھنٹے بات کی،12مئی کو ہی پانچ بجے بنگلے کے مالک کے بیٹے شہروز نے فون کیا، فون پر کہا اپ جلدی کراچی پہنچو اپ کی بیٹی نے خودکشی کر لی، جب میں پہنچا تو لاش کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
خودکشی یا قتل: ڈیفنس کراچی کے بنگلے میں 16 سالہ ملازمہ کی ہلاکت معمہ بن گئی
انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش آخری رسومات کے لیے حیدرآباد لے گئے، میری بیٹی کی حفاظت کی ذمہ داری بنگلے کے مالکان پر عائد ہوتی تھی، مجھے شبہ ہے کہ میری بیٹی کو قتل کیا گیا ہے، نامعلوم وجوہات کو چھپانے کے لیے بیٹی کا قتل کیا گیا۔
Comments are closed on this story.