لاہور میں خواتین سے زیادتی کے کیسز میں خوفناک حد تک اضافہ
لاہور میں رواں سال 235 خواتین جنسی زیادتی کا شکار ہوئیں۔ جن میں سے پچاس فیصد مقدمات کے چالان مرتب کیے گئے۔
ساڑھے چار ماہ کے دوران جنسی ذیادتی کے 235 مقدمات درج ہوئے، جبکہ ملوث ملزمان کی گرفتاری بھی التواء کا شکار رہی۔
معاشرتی تضحیک آمیز رویے الگ متاثرہ خواتین کی پریشانی کا باعث بننے لگے۔
قانونی ماہرین کے مطابق جنسی ذیادتی کا شکار خاتون مقدمہ کے اندراج سے انصاف کے حصول تک شک کی نگاہوں کا سامنا کرتی ہیں۔ نوکری ملنے سے لیکر رشتوں کی تلاش تک درجنوں سوالات اور ان کہے جوابات پیچھا کرتے ہیں۔بعض خواتین تفتیشی مراحل میں ہی انصاف کی امید چھوڑ جاتی ہیں۔
تاہم پولیس حکام یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ متاثرہ خواتین کا تحفظ اور عصمت کسی صورت پامال نہیں ہونے دی جاتی۔ متاثرہ خواتین کو فوری انصاف کے لیے بروقت مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔
رواں سال جنسی ذیادتی کے مقدمات کی تفتیش جاری ہے، پولیس ریکارڈ کے مطابق اکثر مقدمات میں مدعیہ اور ملزمان کے درمیان معاملات طے پانا بھی ایک حقیقت ہے۔
Comments are closed on this story.