مکڑیاں کھانے والے لڑکی کا چہرہ ہی خوفزدہ ہو گیا
سوشل میڈیا پر دلچسپ اور حیرت انگیز معلومات تو بہت ہیں تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران بھی کر دیتی ہیں۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی لڑکی کی خبر نے توجہ حاصل کی جس میں لڑکی غیر معمولی طور پر خوف پیدا کر رہی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 16 سالہ انیلیزی مشیل کی کہانی سامنے آئی ہے، جہاں انیلیزے نے مکڑیاں کھانے کی بنا پر توجہ حاصل کی۔
ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق اینیلزے کی زندگی میں غیر معمولی واقعات کی شروعات 16 سال کی عمر سے ہوئی، جب اسے فل باڈی پیرالائسز ہو گیا، جبکہ ذہن میں آنے والے خوفناک چہرے بھی موت کے وقت تک لڑکی کا پیچھا کرتے رہے۔
تاہم خطرناک صورتحال کے پیش نظر میڈیکل ٹریٹمنٹ تو جاری ہی تھا تاہم ساتھ ہی چرچ میں مذہبی مدد بھی حاصل کی، جہاں جنات کے اثرات نکالنے کے 67 واقعات رونما ہوئے، جبکہ اس دوران 18 ماہ کا عرصہ بھی لگ گیا۔
تاہم فیملی کی جانب سے اینیلیزے کو کئی بار ایک عام زندگی کی طرف لانے کی کوشش کی گئی تاہم بولنے اور چال ڈھال میں بھی کوئی فرق نظر نہیں آیا بلکہ اینیلیزے گھر والوں پر بھی حملہ آور ہونا شروع ہو گئی۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب اینیلیزے گھر میں موجود مکڑیاں بھی کھانا شروع کر دیں اور کتے کی طرح بھکونا بھی شروع کر دیا۔
ویسٹ جرمنی کے علاقے باواریا کی ایک کیتھولک فیملی میں 1952 کو پیدا ہونے والی اینیلیزے سے متعلق ان کی والدہ بتاتی ہیں کہ وہ ایک خاموش طببیعت، خوش اور باصلاحیت لڑکی تھی، جو زندگی سے محبت کرتی تھی، تاہم 16 سال کی عمر میں پڑنے والے دورے کے بعد سے اسی زندگی بدل گئی۔
اگرچہ زندگی کچھ حد تک نارمل ہوئی تاہم 1969 میں ایک بار پھر اندھیرا چھا گیا اور پیرالائسز ہو گیا، اینیلزے نے یونی ورسٹی میں داخلہ بھی لیا اور ان کا برائے فرینڈ بھی تھا تاہم وہ پراسرار آوازیں سننے کی شکایتیں کیا کرتی تھیں اور آنکھوں کے سامنے پراسرار چہرے بھی آیا کرتے تھے۔
تاہم خاندانی ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر پراسراریت اس حد تک بڑھ گئی کہ وہ غیر معمولی حرکتیں بھی کرنے لگی، جبکہ لڑکی میں کوئی تبدیلی نظر نہ آئی۔
تاہم اینیلیزے 23 سال کی عمر میں بھوک کے باعث انتقال کر گئی تھی، لیکن اینیلیزے کی زندگی کئی پراسرار رازوں کو اپنے ساتھ ہی لے گئی۔
Comments are closed on this story.