جماعت اسلامی کا 16 مئی کو حکومت کیخلاف مارچ کا اعلان
جماعت اسلامی نے 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی ایک ادارہ ہے، یہ وراثت پر نہیں چلتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آواز اب پورے پاکستان میں لیکر جائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی میں کوئی پارٹی ان نہیں کرتی ہے، کراچی کو ایڈہاک پرچلایا جاتا ہے، کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے،تینوں نے ملکر کراچی کی آبادی کو کاؤنٹر کیا ہے، مردم شماری کے معاملے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے فور پر پیکج کا اعلان ہوتا رہا لیکن کے فور منصوبہ نہیں بن سکا، ایس فور سیوریج کا منصوبہ نہیں بنا، سرکلر ریلوے کا کئی بار افتتاح کیا گیا، کراچی کے مسائل کو کوئی حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے لیے سینٹرز فروخت ہوچکا ہے، بچے زمین پر بیٹھ کر پرچے دے رہے ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، سینٹرز پر بجلی نہیں ہوتی ہے، مافیاز کو مسلط کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سب کو معلوم ہے، ایک بچے کو زنجیروں سے باندھا ہوا تھا سب نے وڈیو دیکھی، لوگ موٹر وے پر سفر نہیں کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی مسلسل 16 سال سے حکومت ہے، ان کی ملی بھگت کے بغیر ڈاکو طاقتور نہیں ہوسکتے ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا اشتراک ہے، 70 افراد اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہوئے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا، ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے، لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے، ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے، حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت والے فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں، یہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں اور اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا، کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے جبکہ ہزاروں ایکڑ زمینوں والے ٹیکس نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش ہے، آزاد کشمیر کی صورتحال پر جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے جب کہ ہم پرامن احتجاج اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں احتجاج حکومت کے باعث ہوا، جب لوگوں کو کچھ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا تو عوامی ردعمل فطری ہے تاہم شرپسندوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کرسکتے اور آزاد کشمیر میں کی گئی بیوقوفی کی وجہ سے بھارت ہم پر بات کرنے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم پر حکمران بات نہیں کرتے، بھارت جو کچھ کررہا ہے اس پر ہماری حکومت خاموش ہے لیکن بھارت کے مقاصد کبھی پورے نہیں ہوں گے۔
Comments are closed on this story.