امریکی فوجی افسر نے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم پر استعفیٰ دے دیا
امریکی فوج کے انٹیلی جنس کے آفیشل نے غزہ جنگ پر اپنے عہدے سے ہی استعفیٰ دے دیا ہے، جبکہ ساتھ ہی وضاحتی بیان بھی جاری کر دیا ہے۔
روئیٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی ملٹری انٹیلی جنس میں شامل اعلیٰ فوجی افسر نے غزہ پر جاری جنگ کے باعث مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
سابق امریکی فوجی افسر کے بیان کے مطابق نومبر میں دیے گئے استعفیٰ کی وجہ یہ ہے کہ وہ اخلاقی طور پر زخمی ہو گئے ہیں۔
جبکہ سابق فوجی افسر نے امریکہ کی اسرائیلی سپورٹ پر تنقید کی اور فلسطینیوں کو تکلیف پہنچانے پر افسردگی کا بھی اظہار کیا۔
واضح رہے امریکی فوجی افسر ہریسن مان نے گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ڈیفینس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی اے) سے استعفیٰ دیا تھا، تاہم اب جا کر منظر عام پر آیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہرییسن مان پہلے آرمی میجر ہیں جنہوں نے اسرائیلی سپورٹ پر استعفیٰ دیا ہے، اپنے لنکڈ ان اکاؤنٹ پر امریکی فوجی کا کہنا تھا میں خوف میں مبتلا تھا، اس خوف میں کہ ہمارے پروفیشنل نارمز کی خلاف ورزی ہو رہی تھی۔
اس خوف میں مبتلا تھا کہ سینئرز کو ناراض کردوں گا اور ان کی عزت نہیں کر سکوں گا۔ میں اس بات پر خوف میں مبتلا ہوں کہ آپ کو لگے کہ میں نے بغاوت کی ہے۔ مجھے امید ہے آپ میں سے بیشتر ایسا ہی کچھ سوچ رہے ہوں گے۔
تاہم فوجی ترجمان کی جانب سے بھی ردعمل میں کہنا تھا کہ ملازم کا مستعفی ہونا روزمزہ کا معمول ہے، جبکہ ملازمین کسی بھی وجہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.