مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے، ملک میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا جبکہ مسائل کے حل کے لیے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا، بھٹو ریفرنس پر تاریخی عدالتی فیصلہ آیا، ثابت ہوا کہ شہید بھٹو کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔
لاہور میں “بھٹو ریفرنس اورتاریخ “کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ سیمینار میں آنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کیا کہ بھٹو کا ٹرائل فیئر نہیں تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں عدالتی اصلاحات بھی کرنا تھیں، ہم نے ایک ایسا فورم قائم کرنا تھا جو ججز کی تعیناتی کو بھی دیکھتا، ہم نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے عملدرآمد نہیں کیا، کوشش ہے کہ قانونی یا آئینی ترمیم لائیں اور عدالت کو طاقتور بنائیں، ایسی اصلاحت ہوں کہ شہید بھٹو جیسے عدالتی قتل پھر کبھی نہ ہوں۔
پیپلز پارٹی کا ذوالفقار بھٹو کی تصویر کرنسی نوٹ پر شائع کرنے کا مطالبہ
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت جوڈیشل ریفامرز کے لیے آئینی ترمیم لے کر آئے، عدالت خود بھی ریفارمز لاسکتی ہے لیکن سب سے بڑی ذمہ داری پارلیمان کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب سیاست میں وہ گنجائش ہی نہیں رہی کہ ایک دوسرے کی اختلاف رائے کا احترام کریں، پاکستان میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا اور ایک دوسرے کے اختلاف رائے کا احترام نہیں کیا جارہا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاست ذاتی دشمنی میں تبدیل ہوگئی ہے، ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ نظام میں جمہوری بہتری لے کر آئیں، جب سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملاے کے لیے تیار نہیں ہوں گے تو پھر مسائل کیسے حل ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ہم 1973 کا آئین اور 18 ویں ترمیم مشاورت سے لائے، نظام درست کرنے کے لیے جو کرنا ہوگا ہم اس کے لیے تیار ہیں، مسائل کے حل کے لیے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا، کچھ سیاستدان ذاتی مفاد کے علاوہ کچھ نہیں سوچتے جو درست نہیں۔
فیصل کریم کنڈی کی پیپلزپارٹی کے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی خبروں کی تردید
انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے یکجہتی کا پیغام بھیجا لیکن ایک ایسا سیاستدان ہے جو اپنی ذات سے باہر نہیں دیکھتا، اس نے بات چیت کی پیشکش کے جواب میں گالی گلوچ کی، ہمیں گالم بلوچ کی سیاست کے بجائے پاکستان کے بارے میں سوچنا پڑے گا۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا عوام کو یقین ہونا چاہیئے کہ دوبارہ عدالتی قتل نہیں ہوگا، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کرنا چاہتیں، بات چیت کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں، عوام مہنگائی اور بیروزگاری کے باعث پریشان ہیں، ہمیں عدلیہ سے متعلق اصلاحات کرنی چاہیئے۔
اگر کسی جیالے کے ساتھ ناانصافی ہوئی تو ہمارا گورنر موجود ہے، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ عام انتخابات کی مہم کے دوران پیپلزپارٹی کے 10 نکاتی پروگرام پر بہت تنقید ہورہی تھی، وفاق اور صوبوں نے اقتدار میں آکر پیپلز پارٹی کے 10 نکاتی ایجنڈے کو اپنایا، پنجاب میں بھی پیپلزپارٹی کے 10 نکاتی منشور کو اپنایاجارہا ہے۔
Comments are closed on this story.