Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

جماعت اسلامی نے اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار کردیا

موجودہ حکومت جعلی ہے، چیف جسٹس فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بٹھائیں، حافظ نعیم الرحمان
شائع 12 مئ 2024 05:26pm

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج پر طاقت کا استعمال کرکے آزاد کشمیر حکومت ملک دشمن قوتوں کو موقع فراہم نہ کریں، سابق نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کو حفاظتی تحویل میں لینا چاہیئے، موجودہ حکومت جعلی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ فارم 45 کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بٹھائیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جو زیادہ گندم امپورٹ کی گئی ہے تو اس پورے عمل میں ایک جیسے لوگ موجود تھے، نگراں اور پی ڈی ایم حکومت ایک ہی جیسی تھی، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان پر ان کو حفاظتی تحویل میں لینا چاہیئے جس میں انہوں نے حنیف عباسی صاحب کو بولا تھا کہ اگر میں نے فارم 47 سے متعلق ساری باتیں بتادی تو سب بے نقاب ہوجائے گا اور تم کہیں کے بھی نہیں رہو گے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ کاکڑ صاحب کو حفاظتی تحویل میں لیا جائے اور ان سے تحقیقات کی جائیں اور پوچھا جائے کے جب پیسے کی کمی تھی تو کیوں ایک ارب ڈالر کی گندم در آمد کی گئی اور کون لوگ یہ کام کر رہے تھے؟ گندم ابھی بھی امپورٹ ہوئی، اب لوگ فصل اگانے پر ہچکچائیں گے، جب فصل ہوتی تو یوریا غائب ہوجاتی، بلیک میں بکتی ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ گوادر کے ماہی گیروں کو مسائل کا سامنا ہے، سی پیک میں بلوچستان کے لیے کوئی حصہ نا ہو تو ملک میں احساس محرومی پیدا ہوتی ہے، بلوچستان میں گیس نکلنےکے باوجود فراہم نہیں کی جارہی، ایسے موقع کا فائدہ بیرونی قوتیں اٹھاتی ہیں، پھر ریاست کہتی ہے کہ رٹ قائم کرنی چاہیے تو اس سے پہلے ریاست کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے۔

حافظ نعیم نے گندم خریداری کیلیے حکومت کو 6 مئی کی ڈیڈ لائن دے دی

انہوں نے بتایا کہ جس طرح انتظامات کیے جارہے ہیں اور فارم 45 کے بجائے فارم 47 سے حکومتیں قائم کی جارہی ہیں، اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ابھی جو حکومت ہے وہ جعلی ہے، اس کا عوامی رائے سے کوئی تعلق نہیں، ایک کیو ایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کو عوام نے مسترد کردیا لیکن پھر بھی ان کو ہم پر مسلط کردیا ہے، جب تک فارم 47 کی حکومت رہے گی پاکستان کے آگے بڑھنے کے امکانات معدوم ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جب تک فارم 47 والی یہ حکومت موجود رہے گی پاکستان کے آگے بڑھنے کے امکان بہت معدوم ہیں، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس فارم 45 سے متعلق جوڈیشل کمیشن قائم کریں اور کہیں کہ لوگ فارم 45 لے کر آئیں اور جو جیتا ہے اسی کو حکومت دی جائے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل در آمد نہیں کیا مخصوص نشستوں کے حوالے سے تو یہ تو حال ہے ہمارے اداروں کا۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ غزہ میں صورتحال تشویشناک ہے، 3 ہزار سے زائد کارروائیاں کی اسرائیل نے غزہ میں پچھلے 7 ماہ میں، اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام ہورہا لیکن مسلم حکمران نے کیا رد عمل دیا؟ وہاں انسانی المیہ پیدا ہوگیا اور اس پر حال یہ ہے کہ امریکا نے 26 ارب ڈالر کی اسلحہ کی امداد منظور کردی، مسلم حکمرانوں نے کونسی ذمہ داری ادا کی؟ ایک طرف امریکا کہتا ہے کہ ہم نے منسوخ کردیا تو دوسری طرف بلنکن کہتا ہے کہ اسرائیل محدود کارروائی کرسکتا ہے غزہ پر تو یہ دورا معیار ہے امریکا کا، امریکا انسانیت کو کچلتا ہے، وہ اسرائیل کا سرپرست ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس المیہ میں ہم اپنے گھر کا سوچیں گے تو جو گھر کا حال ہے وہ تو سب نے دیکھ لیا ہے، پشاور میں 19 مارچ کو بہت بڑا غزہ مارچ ہوگا، پوری دنیا کی یونیورسٹیز میں نوجوان اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ان پر تشدد ہو رہا ہے، اسرائیل اگر بچوں پر تشدد کر رہا ہے تو اسے طاقت مسلم حکمرانوں نے خاموش رہ کر طاقت دی ہے۔

فارم 47 سے بننے والی حکومت کے خلاف بڑی تحریک چلائیں گے، نعیم الرحمان

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں میرٹ کی بنیاد پر کام ہونا چاہیئے، ملک میں قانون پر عملدر آمد نہیں ہورہا، جس طرح پورے پاکستان میں فارم 47 پر حکومتیں قائم کی جا رہی ہیں اس طرح کہیں بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا، اس وقت جو حکومت ہے وہ جعلی ہے، اس حکومت سے عوامی رائے کا دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) وہ جماعتیں ہیں جنہیں پورے پاکستان میں عوام نے مسترد کیا ہے، جنہیں عوام نے مسترد کیا ہے انہیں زبردستی عوام کے اوپر مسلط کیا جا رہا ہے، ایسی صورت حال میں پاکستان کے حالات درست نہیں ہو رہے ہیں بل کہ مزید خراب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم نے مہنگائی پر قابو پا لیا ہے، دودھ شہد کی نعریں بہہ رہی ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاری آ رہی ہے، ایسا ہم کافی عرصہ سے سن رہے ہیں۔

بلوچستان کو کنٹرول کرنے والے ہوش کے ناخن لیں، امیر جماعت اسلامی

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس قدر صلاحیتیں اور مواقع موجود ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان میں آئے گا اگر یہاں یہ عہد کر لیا جائے کہ لوگوں کی رائے کے مطابق حکومت کرنے دیں گے، لوگوں کو حقوق دیے جائیں گے، لوٹ مار کرنے والوں کو اس قوم پر مسلط نہیں کریں گے، آئین کو پائمال نہیں کریں گے اور جمہوریت پر شب خون نہیں ماریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جعلی اعداد وشمار سے پاکستان میں تو لوگوں کو بے وقوف بنایا جا سکتا ہے لیکن بیرون دُنیا میں لوگ بے وقوف نہیں بن سکتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے حیرت ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ابھی تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ اس حجت کس بات کی ہے۔ اس طرح جمہوریت کیسے آگے بڑھے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلوچستان میں ریڈی ایشن کا انڈیکس سب سے زیادہ ہے، بلوچستان آئل اور گیس کے ذخائر سے مالا مال ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورت حال سب کے لیے الارمنگ ہے، اس پر عالمی خاموشی انتہائی مایوس کن ہے۔

محمود خان اچکزئی کی زیرصدارت اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ بننے سے متعلق سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی مقصد کے لئے اشتراک عمل کسی سے بھی کرسکتی ہے مگر کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔

اسلام آباد

Jamat e Islami

HAFIZ NAEEMU UR REHMAN