Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس لگانے کی تیاری

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی سفارش پر مختلف شعبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجاویز تیار کی ہیں، ذرائع
شائع 10 مئ 2024 09:19am

وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ (25-2024) کے دوران ٹریکٹرز کے ساتھ کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا امکان ہے۔

بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ کے چھٹے شیڈول کے تحت زرعی پیسٹی سائیڈز آرڈیننس 1971 کے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے ذریعے رجسٹرڈ کیڑے مار ادویات اور ان کے فعال اجزا پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے مزید 1300 ارب کے اضافی ٹیکس کا مطالبہ کردیا

بجٹ بنانے والے اگلے مالی سال (25-2024) سے کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لینے پر غور کررہے ہیں۔ سیمی ٹریلرز (الیکٹرک پرائم موورز) کے لیے روڈ ٹریکٹر سمیت ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹڈ ہے۔

تجویز یہ ہے کہ ٹریکٹروں کے ساتھ ساتھ کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس کی کم شرح عائد کی جائے۔ یہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بجٹ تجاویز ہیں اور اس حوالے سے کچھ بھی حتمی نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی سفارش پر ٹریکٹر اور کیڑے مار ادویات سمیت مختلف شعبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجاویز تیار کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف مطالبے پر تنخواہ دار متوسط طبقے کو کتنا رگڑا لگے گا؟

حکومت نے رواں سال کے بجٹ 2023-24 میں ان دونوں شعبوں کو استثنیٰ دیا تھا تاہم اب آئی ایم ایف کی سفارش پر ان شعبوں سے مزید ٹیکس حاصل کرنے کے لیے چھوٹ واپس لینے کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے تجویز کی منظوری کی صورت میں ایف بی آر نے 30 ارب روپے ٹیکس وصول کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

پاکستان

IMF PAKISTAN

tractor

Kisan