برطانیہ کا سب سے وزنی شخص سالگرہ سے پہلے ہی چل بسا
برطانیہ کے وزنی ترین شخص کا خطاب پانے والے جیسن ہالٹن انتقال کر گئے ہیں، ڈاکٹرز کی جانب سے جان بچانے کی کوشش کی گئی تاہم وزن کی زیادتی اور بیماریوں نے جیسن کی سانسیں چھین لیں۔
برطانیہ کے سری کے علاقے کیمبرلے سے تعلق رکھنے والے جیسن ہالٹن اپنے وزن کے باعث چلنے پھرنے سے قاصر تھے اور گزشتہ 8 سال سے گھر میں ہی قید تھے۔
تاہم ہفتے کے روز جیسن کے اعضاء کے فیل ہونے کے باعث وہ انتقال کر گئے۔
جیسن اپنی سالگرہ سے چند دن پہلے ہی انتقال کر گئے، جس پر ان کی والدہ بھی غم نڈھال ہیں۔
جیسن کی والدہ لیزا کا مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بیٹے کے گردے فیک ہونے کے بعد سے اس کی طبیعت بتدریج خراب ہو رہی تھی۔
بیٹے کی جان 8 بار بچائی جا چکی تھی جبکہ اس بار بھی ہم پر امید تھے کہ ڈاکٹرز اسے بچا پائیں گے، تاہم ایسا نہ ہو سکا۔
اگرچہ مریض کو کڈنی ڈائیلاسز پر رکھا گیا تھا اور 4 ڈرپس دی جاتی تھی تاہم اس کے باوجود آرگنز فیل ہو رہے تھے، جبکہ جیسن کو رائل سری کاؤنٹی اسپتال لے جانے کے لیے بھی 6 فائر فائٹرز نے حصہ لیا تھا۔
والدہ لیزا نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ جیسن رواں ہفتے میں کیس بھی دن انتقال کر سکتا ہے، اور بیٹا ہفتے کے روز چل بسا۔
جیسن کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق موت موٹاپے اور آرگن فیل ہونے کے باعث ہوئی ہے۔
2020 میں جیسن کو اسپتال لے جانے کے لیے کرین کا سہارا لیا گیا تھا، جہاں 30 سے زائد رضاکاروں، انجینئرز اور فائر فائٹرز نے حصہ لیا تھا اور تیسرے فلور سے جیسن کو منتقل کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.