گندم نہ خریدی تو اگلے سال کسان گندم کاشت نہیں کرے گا، چئیرمین کسان اتحاد
چئیرمین کسان اتحاد کونسل خالد حسین باٹھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے فلور ملز کو باہر سے منگوائی گئی گندم 4500 روپے فی من میں بیچی اور پنجاب گورنمنٹ کی جو گندم پڑی تھی اس کا انہوں ریٹ 4600 روپے فکس کردیا کہ فلور ملز والے وہ گندم خریدیں گے تو 4600 روپے میں خریدیں۔ فلور ملز طاہر سے 100 روپے کلو والی گندم ہی خریدیں گی۔
آج نیوز کے پروگرام ”دس“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خالد حسین باٹھ نے کہا کہ یہ 1500 روپے فی من پرافٹ ہے، اور 35 لاکھ میٹرک ٹن کا حساب لگائیں تو ہم سے گنے ہی نہیں جائیں گے کہ کتنے ارب بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درکار تھی، لیکن انہوں نے 35 لاکھ میٹرک ٹن منگوا لی۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ اگر کل کو یہ کسان گندم کاشت نہ کرے تو ہمارے پاس اتنے ڈالر نہیں کہ باہر سے منگوالیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چھ ایکڑ والے زمیندار کے پاس تو گندم ہی ایک سے دو ایکڑ ہوتی ہے، اس پر انہوں نے کہا ہے کہ ہم ایک ایکڑ پر چھ بوری دیں گے یعنی ہم نے ایک ایکڑ پر پندرہ من خریدنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آدھی سے زیادہ گندم تو مڈل مین نے 2500 سے 3000 میں کسانوں کا استحصال کرکے خریدی ہے، انہیں گندم پر 1200 روپے مل گیا ابھی آٹے پر ہزار روپے ملنا ہے، ابھی جو کرپشن روع ہونے والی ہے آپ سوچ نہیں سکتے کہ ایک ایک فلور مل والے نے کتنے اربوں روپے کما لینے ہیں۔
گندم بحران، پی ٹی آئی نے سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
ان کا کہنا تھا کہ اگر گندم مزید دو تین ہفتے نہیں بکتی تو 60 سے 70 فیصد گندم تو بک کر مڈل مین کے پاس آجانی ہے، اس کے بعد حکومت نے کوئی اعلان کیا تو کسان کو تو کچھ نہیں ملے وہ تو فلور مل والا اور مڈل مین لے جائے گا۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ 2800 روپے میں جو گندم آج حکومت نے خریدی ہے تو اس کی روٹی کی قیمت 10 روپے بنتی ہے، تو دس روپے میں بیچیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر آپ نے کسان کو ریلیف نہ دیا اس سے گندم نہ خریدی تو اگلے سال کسان نے گندم کاشت نہیں کرنی، جس سے آپ کو جو نقصان ہونا ہے وہ کبھی آپ پورا نہین کرسکتے ، آپ کے پاس اتنے ڈالر نہیں ہیں کہ باہر سے گندم منگوا سکیں۔
Comments are closed on this story.