نئے گورنر خیبرپختونخوا کی حلف برداری افراتفری کا شکار، وزیراعلیٰ کی عدم شرکت
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا کے 40 ویں گورنر کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر ہاؤس پشاور میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جہاں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے ان سے حلف لیا حلف لیا، حلف برداری کی تقریب افراتفری کا شکار نظر آئی۔
دوران حلف برداری پیپلز پارٹی کے رہنما، اراکین قومی اسمبلی، سینیٹرز اور بیوروکریسی کی کرسیوں پر جیالے براجمان رہے۔ بار بار اعلانات کے باوجود کارکن اسٹیج کے سامنے سے جانے کو تیار نظر نہ آئے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بھی حلف برداری تقریب سے غائب رہے ، تقریب کے دوران اسٹیج پر دو کرسیاں رکھیں گئیں، وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں ہونے کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہیں کی۔
فیصل کریم کنڈی کی حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤس پیپلز پارٹی کے جیالوں کی نعرے بازی سے گونج اٹھا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کافی عرصے بعد کے پی گورنر ہاؤس میں جیالا آیا، کوشش ہوگی کہ کے پی اور مرکز میں پل کا کردار ادا کروں۔
گورنر کے پی نے کہا کہ نہیں چاہتے کہ مرکز اور صوبے میں محاذ آرائی ہو اور ہم ریورس گئیر لگا کر پیچھے جائیں، ہم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہوکر امن لائیں گے اور صوبے کا مالی بحران بھی ختم کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب مل کر صوبے کا مقدمہ پرامن طریقے سے لڑیں گے۔ صوبائی حکومت کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر مرکز سے اپنے حقوق مانگیں، میں آپ کا وکیل بن کر اسلام آباد میں آپ کا مقدمہ لڑوں گا، وزیراعلیٰ کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ ہم نے سیاسی مخالفت نہیں اس ملک کی ترقی کو دیکھنا ہے۔
گورنر ہاوس سے غلام علی ذاتی رخصت ہوگئے
سابق گورنر حاجی غلام علی گورنر ہاؤس سے رخصت ہوکر اپنے رہائش گاہ منتقل ہوگئے۔
حاجی غلام علی جنازے میں شرکت سے واپسی پر ورسک روڈ پر اپنے گھر اتر گئے ۔ غلام علی نے گورنر ہاؤس کی گاڑی اور پروٹوکول گورنر ہاوس بھیج دیا۔
Comments are closed on this story.