گندم کی خریداری کے معاملے پر کل لاہور میں احتجاج کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری کے معاملے پر کل لاہور میں احتجاج کریں گے، مفادات کے اسیر لوگ پاکستان کو کچھ نہیں دے سکتے، فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرسکتے، حکومت امریکا کے کہنے پر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع نہیں کررہی۔
کراچی پریس کلب میں ’میٹ دی پریس‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو بیچ دیا، ملک کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا امریکا کی جنگ میں ساتھ دینے کے نتیجے میں، پورا خطے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا، اپنے اڈے دے دیے، سب کچھ دے دیا، یہاں را گھس گئی لیکن ہمیں کیا ملا؟
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس طرح تو نہیں ہوتا، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اسٹریٹیجک پوزیشن ہے اس کی، ہمارا دوست چین ہے، ہم وسطی ایشیا سے بات کرسکتے ہیں، ہم ایران ، افغانستان، چین، روس، ترکیہ ان سب کے ساتھ ایک بلاک بنا سکتے ہیں، پاکستان کیا نہیں کرسکتا لیکن ہم صرف اپنے مفادات دیکھتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ جزوی طور پر یہ رپورٹس آتی رہتی ہیں کہ پاکستان میں اعلی بیوروکریٹس، فوجی افسران، جرنیل، بڑے سیاستدان، جاگیردار، وڈیرے اور کتنے ایسے ہیں کہ جن کے اسٹیک امریکا اور یوپ میں ہیں اور ان کے بچوں کو ہمارے پیسوں سے تعلیم دی جارہی ہے، تو جنہوں نے پہلے ہی اپنا بندوبست کیا ہوا ہے کہ ریٹائر ہو کر یا تو کوئی محکمہ پکڑ لیں گے یا امریکا یا یورپ منتقل ہوجائیں گے وہ پاکستان کے حق میں کیسے فیصلہ کرسکتے ہیں؟ اپنے مفادات کے اسیر لوگ پاکستان کو کچھ نہیں دے سکتے۔
گندم خریداری کا بحران: پنجاب اسمبلی کے باہر کسانوں کا احتجاج روکنے کیلئے شہر بھر میں ناکہ بندی
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیے پاکستان کے لوگوں کو ایسے سارے افراد کو بے نقاب کرنا ہو گا، ہم نہیں کہتے کہ کوئی تصادم کی پالیسی اختیار کی جائے لیکن عوام پر امن احتجاج کے نتیجے میں ان تمام قوتوں کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ اپنے مفادات سے دستبردار ہوں اور اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو جس کا کام ہے اگر وہ وہ کرے تو سر آنکھوں پر لیکن اپنے کام کے علاوہ کام کریں گے تو کوئی ادارہ پنپ نہیں سکے گا، پاکستان آگے نہیں بڑھ سکے گا، قوم میں مایوسی اسی لیے ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں اور منتخب کوئی ہوجاتا ہے پھر امریکا کی غلامی کا سلسلہ شروع ہوجا تا ہے، یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کو یہ شرف حاصل ہے کہ ہم نے پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں، ہماری ساکھ ہے، سب مانتے ہیں کہ جماعت اسلامی پاکستان کے حق میں کام کرتی ہے، ہم پاکستان کی خدمت کرتے ہیں، ہم نے آئین کی تشکیل پر کام کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لوگ گندم کی قیمت سے مطمئن نہیں ہیں، کسان پریشان ہیں گندم کی کٹائی ہوچکی ہے، اس مرتبہ گندم کی پیداوار زیادہ ہے، 30 لاکھ ٹن گندم پھر بھی درآمد کی گئی، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، ان کو اگر نچوڑا جائے تو لاکھوں روپے نکلیں گے۔
جماعت اسلامی کے چھٹے امیر نعیم الرحمان کا پس منظر کیا ہے؟
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب میں کل گندم کی قیمت پر تحریک کا آغاز کررہے ہیں، اس میں خیبرپختونخوا اور سندھ بھی شامل ہوسکتا ہے، وڈیروں کی زمینیں عام کسانوں میں تقسیم کی جائے، بڑا جاگیر دار عام کسانوں کو کھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل جماعت اسلامی گندم کی خریداری کے معاملے پر لاہور میں احتجاج کرے گی، حکومت گندم خرید ہی نہیں رہی کسان پریشان ہیں، پورے ملک میں کل بڑا احتجاج ہوگا یہ بہت بڑا بحران ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کا کے فور منصوبہ بن کر نہیں دے رہا، کے فور منصوبہ بن بھی جائے تو پانی کی سروس کا نظام ہی نہیں، یہ غلط بات ہے کہ پاکستان میں گیس کے ذخائر ختم ہورہے ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گندم خریداری کمیٹی قائم کردی، پرانی پالیسی مسترد
امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست ختم ہوگئی، ایم کیوایم، پیپلزپارٹی کو مسلط کرکے پاکستان کی تاریخ کا بدترین کام کیا گیا، ہم فارم 47کی حکومت کوتسلیم نہیں کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.