حج کے ارادے سے سعودی عرب جانے والوں کیلئے سعودی علما کا فتویٰ
سعودی عرب کی سینئیر علما کونسل نے آنے والے سیزن میں حج کرنے کا ارادہ رکھنے والوں کے لیے ایک فتویٰ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اجازت نامے کے بغیر حج کرنے پر پابندی ہوگی۔
وزارت برائے حج و عمرہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سینئر علماء کونسل نے ایک فتویٰ جاری کیا ہے جس میں اس طرح کے طریقوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
وزارت نے حج کرنے کا ارادہ رکھنے والوں پر زور دیا کہ وہ ضوابط اور رہنما خطوط طے کرنے پر سختی سے عمل کریں۔
حج کے دوران بھیک مانگنے والوں کو کتنی سزا ہوگی
اس فیصلے کا مقصد زائرین کی حفاظت کے ساتھ ساتھ عمرہ کرنے والوں اور زائرین کی تنظیم اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ، وزارت حج و عمرہ اور مسجد نبوی ﷺ اور اس کے امور کی نگہداشت کے لیے قائم جنرل اتھارٹی کے ساتھ سینئر اسکالرز کی کونسل نے بغیر سرکاری اجازت نامے کے حج کرنے والوں کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کا جائزہ لیا۔
فتویٰ کونسل کی طرف سے اجازت نامے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ نہ صرف دستاویز کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ یہ بھی بتاتا ہے کہ اسلامی قانون میں اس کی جڑیں کتنی گہری ہیں اور حج سے منسلک عبادات کو آسان بنانے میں یہ ایک اہم جز ہے۔
بنگلہ دیش: حکومت نے حج اخراجات کم کردیئے، کیسے ممکن ہوا؟
یہ فتویٰ شریعت کی طرف سے لازمی خدمات کی ہموار فراہمی کو بھی یقینی بناتا ہے، جو کہ نظم و نسق اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے، خاص طور پر زیادہ ہجوم اور بھگدڑ کو روکنے کے لیے حجاج کی تعداد کے انتظام میں۔
اسلامی قانون کے مطابق حج پرمٹ حاصل کرنا محض قانونی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ملک کے قانون کی تعمیل ہے۔
کونسل کے مطابق، جو لوگ اس قانونی جوابدہی کا احترام کرتے ہیں وہ نہ صرف قانونی اثرات سے بچیں گے بلکہ انہیں ان کے ایمان اور اطاعت کا ثبوت بھی دیا جائے گا۔
پرمٹ کے بغیر حج کرنا نہ صرف فرد کی حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ ساتھی عازمین کے لیے بھی ایک اہم خطرہ ہے۔
Comments are closed on this story.