فائبر آپٹک کیبل کٹ گئی، پاکستان کا مشرقی ممالک سے رابطہ متاثر
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروس سے مستفید ہونے والے ایک بُری خبر یہ ہے کہ پاکستان کو دنیا سے ملانے والی زیرِ آب فائبر آپٹیکل کیبل کو انڈونیشیا کے نزدیک 5 کٹ لگے ہیں۔ مرمت میں ایک ماہ بھی لگ سکتا ہے۔
کٹ لگنے سے پاکستان کا مشرق بعید کے ممالک سے انٹرنیٹ رابطہ متاثر ہوا ہے۔
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کے صارفین کو شام کے اوقات میں براؤزنگ کے دوران مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ مشرق کی سمت سے آنے والی ٹریفک 10 فیصد رہ گئی ہے۔
سمندر میں بچھائی ہوئی کیبل کٹنے سے جنوب مشرقی ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور یورپ میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی ہے۔ صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ اُنہیں کم و بیش ایک ماہ تک مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ماہرین کی ٹیمیں فائبر آپٹیکل کیبل کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے کر مرمت کے حوالے سے ہدایات جاری کر رہے ہیں۔
آج کی دنیا میں معاشی اور معاشرتی معاملات کا انٹرنیٹ پر انحصار بہت بڑھ گیا ہے۔ پاکستان میں بھی انٹرنیٹ صارفین کی تعداد اچھی خاصی ہے۔ ایسے میں کاروباری سرگرمیاں بھی ایک ماہ تک متاثر رہ سکتی ہیں۔ بینڈوِتھ اور اسپیڈ کے حوالے سے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ اِن مسائل کے حل کا ایک معقول طریقہ یہ ہے کہ غیر ضروری براؤزنگ کم کردی جائے اور براؤزنگ کے اوقات بھی گھٹادیے جائیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کو ریگیولیٹ کرنے والا ادارہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ہے۔ پی ٹی اے کے حکام کو اس حوالے سے ملک بھر میں انٹرنیٹ کے صارفین کو اعتماد میں لینا چاہیے اور متعلقہ مسائل سے موثر طور پر نمٹنے کا ہدایت نامہ جاری کرنا چاہیے۔ معاشرتی امور کے لیے انٹرنیٹ کے غیر معمولی اور غیر ضروری استعمال کی روش برقرار رہنے سے کاروباری معاملات کے لیے انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ صارفین کو اعتماد میں لینے سے انٹرنیٹ سروس کے حوالے سے پیدا ہونے والی مشکلات میں خاصی کمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.